08 ستمبر ، 2012
نئی دہلی … بھارت میں خواتین کے حقوق کی تنظیموں نے خواتین کی پٹائی کی حمایت کرنے والے جج کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست کرناٹک کی ہائی کورٹ کے جج نے ایک مقدمے کی سماعت کے دوران کہا تھا کہ اگر کوئی شوہر اپنی بیوی کا اچھی طرح سے خیال رکھتا ہے تو وہ اس پر تشدد بھی کر سکتا ہے۔عورتوں کے حقوق کی تنظیموں نے جسٹس بہختاوتسالہ کے ریمارکس کو تذلیل آمیز اور جنسی طور پر متصبانہ قرار دیتے ہوئے عدالت کے چیف جسٹس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مذکورہ جج کے خلاف کارروائی کرے۔ جسٹس بہختاوتسالہ نے اپنے خلاف الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ ان کے ریمارکس کو توڑ مروڑ کر پیش کیاگیا ہے۔ جسٹس بہختاوتسالہ نے کہا ہے کہ انہوں نے ہمیشہ ناراض خاندانوں میں صلح کرانے کوشش کی ہے اور عورتوں پر تشدد کی کبھی بھی حمایت نہیں کی ہے۔ بھارت میں عورتوں کے خلاف تشدد کے واقعات عام ہیں اور سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 37 فیصدخواتین کسی نہ کسی وقت اپنی شوہروں کے ہاتھوں تشدد کا شکار ہوئی ہیں۔