08 ستمبر ، 2012
اسلام آباد…جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ کے چیئرمین محمد فاروق رحمانی نے پاکستان اور بھارت پرزوردیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں رائج کالے قوانین ، ظلم وتشدد، ثقافتی جارحیت اور آبادی کا تناسب بگاڑنے کے خطرے کے پیش نظر مقبوضہ علاقے میں کشیدہ صورتحال کا نوٹس لیں ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہاکہ بھارت نے 65برس قبل کشمیریوں کو ان کے پیدائشی حق ، حق خودارادیت سے محروم کردیا تھا اور کشمیری عوام بھارت سے اقوام متحدہ کے زیر انتظام رائے شماری کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی قیادت نے جموں و کشمیر میں رائے شماری کرانے کا وعدہ کیا تھا اور بھارت اور پاکستان کیلئے اقوام متحدہ کے کمیشن نے بھی 1949ء میں رائے شماری کو تسلیم کیا تھا تاہم بھارت نے خود ہی اپنا وعدا پورہ نہ کر کے خطے میں امن کو خطرے میں ڈال دیا اور کشمیریوں کو اپنی پر امن جدوجہد آزادی جاری رکھنے پر مجبور کیا ۔ فاروق رحمانی نے کہاکہ قابض انتظامیہ کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو دبانے کیلئے طاقت کا وحشیانہ استعمال کر رہی ہے اور اس نے کشمیریوں کے تما م بنیادی اور شہری حقوق سلب کر رکھے ہیں جس کے خلاف کشمیری عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ جب تک مقبوضہ کشمیرمیں سیای معاملات میں بھارتی فوج کے کردار اور ظالمانہ ہتھکنڈے ختم نہیں کئے جاتے دو طرفہ مذاکرات نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو سکے ۔انہوں نے کہاکہ بھارت کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ سمجھتا ہے تاہم اسکی خفیہ ایجنسیوں سے پورے مقبوضہ علاقے میں کشمیری عوام کے جان و مال اور عزت و آبرو کو شدید خطرہ لاحق ہے ۔جے کے پی ایف ایل کے چیئرمین نے امید ظاہر کی کہ پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر اور ان کے بھارتی ہم منصب ایس ایم کرشنا دونوں ملکوں کے اختلافات سے بالاتر ہو کر کشمیریوں کی حالت زار اور انہیں درپیش مشکلات دور کرنے کیلئے اقدامات پر غور کریں گے ۔