04 ستمبر ، 2020
غیر ملکیوں کو جاری بزنس ویزوں میں بدعنوانی کے معاملے میں وزارت داخلہ کی فیکٹ فانڈنگ کمیٹی نے ڈائریکٹر پاسپورٹ لاہور کو برخاست کرنے کی سفارش کردی۔
ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر پاسپورٹ لاہور نے 105 چینی شہریوں کو بوگس ویزے جاری کیے۔ چارج شیٹ کے متن کے مطابق تحقیات میں پتا چلا ہے کہ غیر ملکیوں کو کئی ویزے بغیر تحقیق کے جاری کیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق ڈاریکریٹر پاسپورٹ لاہور فیاض حسین نے ویزوں کے اجراء میں پالیسی کو فالو نہیں کیا، ڈائریکٹر پاسپورٹ لاہور نے 13671 چینی شہریوں کو پالیسی پر عمل کیے بغیر ویزے دیے۔
رپورٹ کے مطابق غیر ملکیوں کو جاری مبینہ بوگس ویزوں کی تحقیقات کے لیے کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔
انکوائری کمیٹی کے انچارج طارق علیم گل ہوں گے اور انکوائری افسر اپنی رپورٹ 10 دن میں پیش کرےگا۔
ذرائع کے مطابق انکوائری کا حکم امریکی شہری سنتھیارچی کو دیے جانے والے ویزے کے پس منظر میں آیا ہے، وزارت داخلہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے اس بات کااعتراف کیاتھاکہ سنتھیارچی کو بزنس ویزاخلاف قانون ملا تھا۔
خیال رہے کہ امریکی شہری سنتھیا ڈی رچی کو بھی 'ورک ویزا' کی درخواست پر وزارت داخلہ سے 'بزنس ویزا' جاری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
سیکرٹری داخلہ کے اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ وزارت داخلہ نے 2018 اور 2019 میں دو بار خلاف قانون سنتھیا ڈی رچی کے ویزے میں توسیع کی۔
سیکرٹری داخلہ کے تحریری جواب میں مزید بتایا گیا ہے کہ سنتھیا ڈی رچی نے دونوں بار بزنس ویزا نہیں بلکہ ورک ویزہ توسیع کی درخواست دی تھی۔