10 ستمبر ، 2012
سنتیاگو…چلی کے ہزاروں شہریوں نے سابق آمر آنجہانی آگسٹو پنوشے کے ظالمانہ دور میں لوگوں کے قتل اور اغواء کی یادمیں مارچ کیا، مارچ کے شرکاء نے سرکاری عمارتوں پر پتھراؤکیا ، پولیس نے شرکاء کو منتشر کرنے کیلئے مظاہرین پر پانی اور آنسو گیس کے گولے پھینکے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ روز چلی کے ہزاروں افراد نے 11 ستمبر 1973ء کے اس سانحے کے خلاف احتجاجی مارچ کیا جب اس وقت کے جنرل آگسٹو پنوشے نے منتخب سوشلسٹ صدر سلواڈور الیندے کو فوجی بغاوت کے ذریعہ برطرف کرکے اقتدار پر قبضہ کرلیا تھا۔ اس دور میں 32 سو سے زائد مخالفین کو قتل یا اغواء کے ذریعہ راستے سے ہٹایا گیا جبکہ 3700 افراد زبردستی جیلوں میں جھونک دیئے گئے تھے۔ احتجاج کے دوران مظاہرین قومی و کمیونسٹ پارٹی کے پرچم اور اپنے بچھڑے پیاروں کی تصویریں لہرا رہے تھے۔ اس دوران کچھ افراد نے سرکاری عمارتوں اور ٹریفک سگنلز پر پتھر بھی پھینکے جس پر پولیس کو انہیں منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے گولے اور پانی پھینکنا پڑا۔ یاد رہے کہ آگسٹو پنوشے نے 11 ستمبر 1973ء کو اقتدار پر قبضہ کیا جو 1990ء تک قائم رہا۔ پنوشے کا انتقال 2006ء میں ہوا تاہم کسی عدالت نے انہیں مجرم قرار نہیں دیا۔