06 اکتوبر ، 2020
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے سابق ڈائریکٹر جنرل بشیر میمن نے انکشافات کیا کہ ان پر دباؤ ڈالا گیا کہ شریف خاندان کے خلاف کارروائی کریں، انہوں نے یہ سب کرنے سے انکارکیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ چار پانچ دن سے غداری کا راگ الاپا جارہا ہے، غداری کے مقدمے، غداری کے الزامات پھر ان کا دفاع کیا جارہا ہے، کل درج کیےگئے غداری کے پرچے میں وزیراعظم آزادکشمیر کا نام بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیکشن 196 کہتاہے، غداری کے پرچے سرکاری اجازت کے بغیر نہیں ہوسکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ بدر بشیر کی درخواست پر غداری کا مقدمہ درج کیا گیا، موجودہ وزیراعظم فاشسٹ ہیں، غداری کا مقدمہ تو اُس وزیراعظم کے خلاف درج ہونا چاہیے، جنہوں نے ریاست کی طاقت کا غلط استعمال کیا، غداری کامقدمہ ریاست کی طاقت کےغلط استعمال کانتیجہ ہے۔
سابق ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کے انکشافات پر مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے بشیر میمن سےکہا خواجہ آصف کے خلاف آرٹیکل 6 کا مقدمہ بنایا جائے، بشیر میمن نے بہت سارے انکشافات کیے جو ان کے انٹرویو کا حصہ ہیں لیکن حکومتی ترجمانوں کے درمیان جھوٹ کا مقابلہ جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈی جی ایف آئی اے پر دباؤ ڈالا گیا کہ شریف خاندان کے خلاف کارروائی کریں، انہوں نے یہ سب کرنے سے انکارکیا، وزیر اعظم نے ریاست کی طاقت استعمال کی ، اتھارٹی کا غلط استعمال کیا، جب بشیرمیمن نے کے الیکٹرک سے 87 ارب روپے واپس لینے کی بات کی تو عمران خان ناراض ہوگئے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ملک کے وزیراعظم کی ذہنی کیفیت درست نہیں، جہاں ثبوت تھے وہاں انکوائری نہ کی، جہاں نہیں تھے وہاں مقدمات بنانے کا کہا، سابق ڈی جی کا کہنا ہے انہوں نے غلط احکامات ماننےسے انکار کیا، اسی وجہ سے نیب نیازی گٹھ جوڑ بنا جس کی حقیقت سب پر عیاں ہے۔
ترجمان ن لیگ نے مزید کہا کہ سابق ڈی جی بشیر میمن کے الزامات نے اپوزیشن کی باتیں درست ثابت کردیں، یہاں چہرے دیکھے جاتے ہیں کیسز نہیں، ڈی جی ایف آئی اے کو انکوائری بند کرنے کا کہا جاتا ہے۔
لیگی ترجمان کا کہنا تھا کہ بشیر میمن کے انکشافات کے بعد ریاست مدینہ ہوتی تو آپ استعفیٰ دے چکے ہوتے، اگر ریاست مدینہ ہوتی تو آج عمران خان کے خلاف مقدمہ درج ہوچکا ہوتا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ اس حکومت نے اداروں کو متنازع بنایا ہے، یہ حکومت اور اس کے ادارے عوام کو ریلیف نہیں دے سکتے، یہ صرف سیاسی انتقام اور غداری کے مقدمے بنانےکیلئے بیٹھے ہیں، اِس وزیراعظم کو کچھ پتہ نہیں، غداری کا پرچہ ہوگیا، یہ کس کو بے وقوف بناتے ہیں، عوام سب جانتے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ بشیرمیمن کے انٹرویو میں انکشافات کے بعد شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو رہا کیا جائے۔
خیال رہے کہ سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے ریٹائرمنٹ سے چند دن قبل ہی ملازمت سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد ان کی پنشن روک دی گئی تھی تاہم عدالت نے ان کی پنشن فوری بحال کرنے کا حکم دیا ہے۔