08 اکتوبر ، 2020
جامعہ کراچی کی حدود میں رات گئے طالبات کو ہراساں کرنے والے ملزمان کی شناخت ہوگئی۔
کراچی یونیورسٹی کے سیکیورٹی ایڈوائزر کا کہنا ہےکہ ملزمان کم عمر لڑکے اور جامعہ کے اسٹاف کے بچے ہيں۔
سیکیورٹی ایڈوائزر نے کہا کہ متاثرہ طالبات کی جانب سے ابھی ان لڑکوں کی شناخت کا عمل باقی ہے جس کے بعد اس حوالے سے مزید کارروائی کی جائے گی اورقانون کے مطابق کوئی بھی ایکشن لیا جائے گا۔
کراچی یونیورسٹی میں طالبات کو ہراساں کیے جانے کا واقعہ گزشتہ رات پیش آیا جس میں کراچی یونیورسٹی کے احاطے میں کچھ نوجوانوں نے مبینہ طور پر طالبات کو ہراساں کیا جس کے بعد سوشل میڈیا پر یونیورسٹی میں طالبات کے تحفظ کے حوالے سے سوالات اٹھائے گئے۔
ایک طالبہ نے سوشل میڈیا پر اس حوالے سے بتایا کہ گزشتہ رات کراچی یونیورسٹی کے احاطے میں وہ اپنے ساتھی طالبعلم اور طالبہ کے ساتھ گاڑی میں موجود تھیں، تینوں طلبہ ساتھی طالبات کو آئی بی اے چھوڑنے کے بعد کراچی یونیورسٹی کے ہاسٹل واپس جارہے تھے کہ اس دوران چار موٹرسائیکلوں پر سوار تقریباً 10 نوجوانوں نے ان کے ساتھ بدسلوکی کی۔
طالبہ کے مطابق موٹرسائیکل سوار نوجوانوں نے کار کا پیچھا کیا اور لڑکیوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی جب کہ ایک موقع پر انہوں نے کار کو زبردستی روکنے کی کوشش بھی کی تاہم کار کے ڈرائیور نے سیکیورٹی چیک پوائنٹ پر جاکر گاڑی روک دی۔
طالبہ کا کہنا تھا کہ واقعے پر گاڑی میں سوار تمام لوگ انتہائی غیر محفوظ محسوس کررہے تھے جب کہ واقعہ اپنی نوعیت کا موٹروے کیس جیسا معلوم ہونے لگا۔
طالبہ کے مطابق موٹر سائیکل سوار نوجوانوں کی عمریں 15 سے 25 سال تھیں۔