12 اکتوبر ، 2020
چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس جمال خان مندوخیل نےقلعہ عبداللہ کے علاقے میزئی اڈہ میں7 سالہ بچے انعام اللہ کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کے واقعےکا نوٹس لے لیا۔
چیف جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس عبدالحمید بلوچ پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے 7سالہ بچے انعام اللہ کے والد کی درخواست کو آئینی درخواست میں تبدیل کرتے ہوئے سماعت کی۔
کمشنر کوئٹہ ڈویژن اسفندیارکاکڑ، ڈی آئی جی پولیس اظہراکرام اور ڈپٹی کمشنر قلعہ عبداللہ طارق جاوید مینگل ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہوئے ۔
ڈپٹی کمشنر قلعہ عبداللہ نے عدالت کو بتایاکہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں مقتول بچے کے ساتھ زیادتی ثابت ہوئی ہے، واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور کارکردگی رپورٹ پیش کرنے کے لیے کچھ وقت درکار ہے۔
چیف جسٹس نےکمشنر کوئٹہ کو ہدایت کی کہ وہ تحقیقات کے لیے لیویزکے ساتھ پولیس کو بھی شامل کریں اور خود تمام تحقیقاتی عمل کی نگرانی کریں۔
عدالت نے تینوں افسران کو ملزمان کی فوری گرفتاری کی ہدایات دے دی ہیں۔
خیال رہے کہ قلعہ عبداللہ کے علاقے میزئی اڈہ میں 2 روز قبل7سالہ بچے انعام اللہ کو زیادتی کے بعد قتل کردیاگیا تھا اور اس کی لاش درخت سے لٹکا دی گئی تھی۔