14 اکتوبر ، 2020
جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا عادل خان اور ان کے ڈرائیور کی شہادت میں ملوث دہشت گردوں کی گرفتاری پرپولیس نے 50 لاکھ روپے انعام رکھنے کی سفارش کی ہے۔
ذرائع کے مطابق مولانا عادل خان کے قتل کی تحقیقات کےلیے قائم پولیس کی اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی نے قاتلوں کی گرفتاری میں مدد دینے والےکےلیے50 لاکھ روپےکا انعام رکھنے کی تجویز دی ہے۔
ذرائع کے مطابق خط محکمہ داخلہ کو ارسال کردیاگیا ہے اور یہ خط تحقیقاتی کمیٹی میں شامل ڈی آئی جی کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) عمر شاہد کی طرف سے لکھاگیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ محکمہ داخلہ کی جانب سے جلد اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کیے جانے کا امکان ہے۔
خیال رہےکہ مولاناعادل اور ان کے ڈرائیورکوگزشتہ ہفتے شاہ فیصل کالونی میں نامعلوم ملزمان نےفائرنگ کرکے شہیدکردیا تھا۔
پولیس کی مدعیت میں مولانا عادل اور ڈرائیور کے قتل کا مقدمہ شاہ فیصل تھانے میں درج کیا گیا ہے جس میں انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
آئی جی سندھ مشتاق مہر نے جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا ڈاکٹرعادل خان اور ان کے ڈرائیورمقصود کی شاہ فیصل کالونی میں قتل کی تحقیقات کےلیے کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن کی سربراہی میں 4 رکنی ٹیم تشکیل دی ہے۔