01 نومبر ، 2020
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ کے پارٹی چھوڑنے کے فیصلے پر دو ٹوک ردعمل دیا ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ عبدالقادر کو کئی سال سےجانتاہوں، کسی موقع پربھی عبدالقادر نے تحفظات کا اظہار نہیں کیا، ان کی اپنی مرضی ہے وہ جوکرنا چاہیں۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ کا بیانیہ ہے کہ ملک میں آئین کی بالادستی ہو، عبدالقادر اگر جمہوری اور آئینی بیانیے کا بوجھ نہیں اٹھاسکتے تو گھر بیٹھیں، اس سے ان کی اپنی سیاست تباہ ہوگی۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ اگر ایسی بات تھی تو وہ مجھے بتاتے، مریم نواز سے بھی انہوں نے کوئی ذکر نہیں کیا، ہم سب ملک میں جمہوریت اورآئین کی بالا دستی چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار کا فیصلہ سب کےسامنے ہے، عبدالقادر بلوچ کا فیصلہ ان کو مبارک ہو۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے صدر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے قیادت سے ناراضی کے بعد پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اپنے بیان میں عبدالقادر بلوچ کا کہنا تھاکہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پلیٹ فارم سے افواج پاکستان کے خلاف نازیبا زبان استعمال ہوئی، افواج پاکستان کو ادارے کے طور پر نشانہ بنانا قابل قبول نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) سے علیحدگی کی واحد وجہ فوج کے خلاف بیانیہ ہے، میں خود فوجی رہا ہوں، یہ سب قابل برداشت نہیں۔