31 اکتوبر ، 2020
پاکستان مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال کا کہنا ہے کہ اختر مینگل اور ثناء اللہ زہری کے درمیان تنازع ہے، ہم نہیں چاہتے تھے کہ ثناء اللہ زہری جلسے میں شریک ہوں۔
انہوں نے کہا کہ عبدالقادر بلوچ استعفیٰ دینا چاہیں تو ان کی مرضی ہے، حکومت اپنی نااہلی کو چھپانے کیلئے غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹ رہی ہے اور غداری کے مقدموں کا سہارا لے رہی ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ ایاز صادق کا بیان درست اور وزیر خارجہ سے متعلق تھا، ہم پاکستان کے تمام اداروں کا احترام کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور مسلم لیگ ن کا بیانیہ آئین کی سربلندی ہے، مسلم لیگ ن پاکستان کی ماں ہے ، اگر یہ غدار ہے تو پاکستان میں کوئی سیاسی جماعت محب وطن نہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ ایاز صادق کا بیان درست تھا، ہماری مسلح افواج دشمن سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے لیکن کمزور اور منتشر حکومتی قیادت پاکستان کو مسائل سے دوچار کررہی ہے، ایاز صادق کے خلاف لاہور میں اشتہاری مہم چلانے والوں کو سب جانتے ہیں۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اختر مینگل اور ثناء اللہ زہری کا معاملہ مقامی ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم) کے کوئٹہ جلسے کے بعد مسلم لیگ (ن) بلوچستان میں اختلافات پیدا ہوگئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) میں اختلاف سابق وزیراعلیٰ نواب ثناء اللہ زہری کو جلسے میں نہ بلانے پر ہوا جب کہ (ن) لیگ کی مرکزی قیادت نے ثناء اللہ زہری کو نہ بلانے کا فیصلہ کیا اور پارٹی کی مرکزی قیادت کے فیصلے پر صوبائی رہنماؤں کو تحفظات ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ (ن) لیگ بلوچستان کےصدر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے پارٹی قائد کے بیانیے سے اختلاف کیا ہے اور وہ جلد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔