03 نومبر ، 2020
کراچی کے علاقے ڈیفنس میں خود کشی کرنے والی ڈاکٹر ماہا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ تیار کرلی گئی۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ساؤتھ جاوید اکبر ریاض کے مطابق ڈاکٹرماہا شاہ کی پوسٹ مارٹم میڈیکل بورڈ نے تیار کرکے پولیس کے حوالے کردی ہے، پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق گولی کنپٹی کے دائیں جانب سے لگی اور بائیں جانب سے باہر نکلی جس سےظاہر ہوتا ہے ڈاکٹر ماہا نے خودکشی کی ہے۔
اس سے قبل سی ٹی اسکین اور ابتدائی میڈیکل رپورٹ کے بعد خدشات نے جنم لیا تھا کہ گولی بائیں جانب سے لگ کر دائیں جانب سے نکلی، جس سے واقعہ قتل کی واردات معلوم ہورہا تھا۔
ڈاکٹر ماہا شاہ کی 15 اکتوبرکو قبر کشائی کی گئی تھی اور جامشورو میڈیکل یونیورسٹی بورڈ نے ٹیسٹ کیا تھا، قبر کشائی کا حکم عدالت نے پولیس کو ڈاکٹر ماہا کے والد کی درخواست دیا تھا۔
واضح رہے کہ 19 اگست کو کراچی کے علاقے ڈیفنس سے لیڈی ڈاکٹر ماہا شاہ کی لاش ان کے گھر سے ملی تھی جس پرپولیس نے شبہ ظاہر کیا تھا کہ ڈاکٹر ماہا نے خود کو گولی مارکر خودکشی کی ہے۔
پولیس کاکہنا تھا کہ خاتون ڈاکٹر اپنے والد، والدہ، 2 چھوٹی بہنوں اور ایک چھوٹے بھائی کے ساتھ رہائش پذیر تھی، ڈاکٹر کا والد سے جھگڑا ہوا جس پر دلبرداشتہ ہو کر اس نے باتھ روم میں جاکر خودکشی کرلی۔
تاہم پولیس کیس کی تحقیقات کے دوران 26 اگست کو ماہا شاہ کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا جس میں تین ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے جن میں معروف ڈینٹسٹ، متوفی کے دوست جنید اور ایک ملزم وقاص شامل ہیں۔
ڈاکٹر ماہاکے والد آصف علی شاہ کی مدعیت میں 3 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
مدعی کا کہناتھا کہ ان کی بیٹی کو مبینہ طور پر ان افراد نے ایسے حالات کا شکار کیا کہ وہ جان دینے پر مجبور ہوئی۔