07 دسمبر ، 2020
پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے خیبر ٹیچنگ اسپتال واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو 10،10 لاکھ روپے مالی امداد دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی کامران بنگش نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ خیبر ٹیچنگ اسپتال واقعے میں 6 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد 7 افراد کو ابتدائی تحقیقات کے بعد معطل کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تفصیلی رپورٹ 5 دن میں آجائے گی جس میں ذمے داروں کا تعین اور ان کے خلاف ایکشن ہوگا۔
اس موقع پر صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا نے بتایا کہ حکومت نے جاں بحق افرادکے خاندانوں کو10،10 لاکھ روپے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نےکہا کہ خیبر ٹیچنگ اسپتال خود مختار ہے اور بورڈ آف گورنر کے تحت کام کرتاہے، بورڈ آف گورنر حکومت کو جواب دہ ہے، ضروری ہے کہ بورڈ آف گورنرز ایکشن لیں۔
وزیر صحت کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں اسپتال کی خامیاں چھپانے کی کوشش نہیں کی گئی، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسٹرکچرل نقائص ہیں اور صوبے میں ہیلتھ سسٹم پرفیکٹ نہیں۔
تیمور سلیم نے کہا کہ گزشتہ روز آکسیجن کی کمی رات کو آئی جس کی بروقت نشاندہی نہیں ہوئی، ایسے واقعات ہوں گے تو ہمارے سرشرم سے جھکیں گے لیکن تنقید برداشت کرنے کے باوجود سسٹم کو ٹھیک کرنا ہے کیونکہ ہیلتھ سسٹم مضبوط ہوگا تو جانیں بچیں گی، دنیا میں اسپتالوں کو چلانے کا یہ طریقہ نہیں ہے، اگر مطمئن نہ رہے تو حکومت ایم ٹی آئی کو ٹیک اوور کر سکتی ہے۔