09 جنوری ، 2021
بلوچستان کے علاقے مچھ میں قتل کیے گئے کان کنوں کو کوئٹہ کے ہزارہ ٹاؤن قبرستان میں سانحے کے ساتویں روز سپرد خاک کر دیا گیا، اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔
مچھ میں 3 جنوری کو قتل کیے گئے کان کنوں کی تدفین مغربی بائی پاس پر ہزارہ برادری کے دھرنے اور بعد میں اسے وزیراعظم کی آمد سے مشروط کیے جانے کے باعث نہیں ہوسکی تھی، تاہم گذشتہ شب حکومتی نمائندوں پر مشتمل وفد کے سانحہ مچھ میں جاں بحق کان کنوں کے لواحقین اور ہزارہ برادری کے عمائدین کےدرمیان مذاکرت کے بعد آج دوپہر ہزارہ ٹاون کےقبرستان میں تدفین کردی گئی۔
اجتماعی نماز جنازہ مجلس وحدت مسلمین کی شوریٰ کے رکن اور امام علامہ ہاشم موسوی کی امامت میں ادا کی گئی۔
کان کنوں کی نمازجنازہ اور تدفین میں ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری، وفاقی وزیر علی زیدی، ذلفی بخاری، صوبائی وزرا شریک ہو ئے۔
اس موقع پر صوبائی وزیر داخلہ ضیاء لانگو کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اقدامات کے حوالے سے حکومت غافل نہیں ہے، سانحہ مچھ کےبعد انٹیلی جنس کی بنیاد کر آپریشن کی تیاری کی جارہی ہے۔
سانحہ مچھ کے خلاف کوئٹہ کے مغربی بائی پاس اور علمدار روڈ پر دیے گئے دھرنے ختم ہونے کے بعد ٹریفک کی آمد ورفت بحال ہوگئی۔