سرکاری اسپتال میں علاج سے انکار کرنے والی اداکارہ کی وضاحت سامنے آگئی

اداکارہ نے اسپتال کے تمام عملے کا شکریہ بھی ادا کیا ہے جنہوں نے اس دوران ان کا خیال رکھا،فوٹو: فائل

کورونا وائرس سے متاثرہ بھارتی اداکارہ بنیتا سندھو نے سرکاری اسپتال میں علاج کرانے سے انکار سے متعلق وضاحت کردی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اداکارہ کویتا اینڈ ٹیریسا کی شوٹنگ کے لیے 20 دسمبر کو کولکتہ پہنچی تھیں، پرواز میں اداکارہ نے برطانیہ سے واپسی پر کورونا وائرس کی نئی قسم میں مبتلا نوجوان کے ساتھ سفر کیا تھا۔

کورونا مثبت آنے کے بعد بنیتا سندھو کو ایمبولینس میں کلکتہ کے سرکاری اسپتال (بیلیگھاٹا انفیکشن ڈیزیز سینٹر) لےجایا گیا جہاں برطانیہ سے واپس آنے والوں کےلیے ایک یونٹ بنایا گیا ہے تاہم اسپتال پہنچ کر اداکارہ نے ایمبولینس سے باہر نکلنے سے انکارکردیا۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ اسپتال میں مناسب انفرااسٹرکچر اور سہولیات کا فقدان ہے۔

محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اداکارہ نے ایک موقع پر ایمبولینس سے باہر آنےکا فیصلہ کیا لیکن انہیں بغیر ایس اوپیز کے باہر آنے سے روکا گیا جب کہ  اس تمام صورت حال میں پولیس کو بھی اطلاع دی گئی جس کے بعد پولیس نے ایمبولینس کا گھیراؤ کیا تاکہ اداکارہ کو ایمبولینس سے باہر آنے سے روکا جاسکے۔

اس حوالے سے اداکارہ کا کہنا ہے کہ بھارت آنے سے قبل  اور بعد میں ان کے متعدد ٹیسٹ ہوئے تھے اور وہ سب منفی آئے تھے، اور شکر ہے کہ اس کے بعد بھی میرے ٹیسٹ مسلسل منفی آئے ہیں ، ان تمام لوگوں کا شکریہ جنہوں نے میری فکر کی۔

بنیتا سندھو کا کہنا ہےکہ وہ افواہوں کی وجہ سے کچھ باتیں واضح کرنا چاہتی ہیں۔

ان کا کہنا ہےکہ کلکتہ پہنچنے سے قبل میرے  2 ٹیسٹ ہوئے اور دونوں منفی آئے جس کے بعد کلکتہ میں بھی میرا ٹیسٹ ہوا اور  سرکاری اسپتال میں ایک رات کی آئسولیشن کے دوران ان کا ایک ٹیسٹ منفی آیا جب کہ ایک مثبت آیا اور جب مجھے پتہ چلا کہ منفی ٹیسٹ آنے کے باوجود انہیں کورونا سے متاثرہ 2 مریضوں کے ساتھ آئسولیشن میں رہناہے تو میں نے نجی اسپتال میں منتقل ہونے کا فیصلہ کیا تاہم مجھے پھر بھی ان کے ساتھ رکھ دیا گیا جہاں ہر دوسرے دن بعد میرا ٹیسٹ منفی آنے کے بعد مجھے فارغ کردیا گیا۔


اداکارہ نے اسپتال کے تمام عملے کا شکریہ بھی ادا کیا ہے جنہوں نے اس دوران ان کا خیال رکھا۔

مزید خبریں :