دنیا
Time 14 جنوری ، 2021

امریکی ایوان نمائندگان نے بغاوت پر اکسانےکے الزام میں ٹرمپ کے مواخذے کی منظوری دیدی

امریکی ایوان نمائندگان نے اپنے حامیوں کو  بغاوت پر اکسانے کے الزام میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی منظوری دے دی۔

قرارداد کے حق میں 232 اور مخالفت میں 197 ووٹ آئے،جب کہ ٹرمپ کی جماعت ریپلکنز کے 10 ارکان نے بھی ٹرمپ کے خلاف ووٹ دیا،  اس معاملے پر مزید کارروائی سینیٹ میں20 جنوری کے بعد ہونے کا امکان ہے۔

سینیٹ میں ٹرمپ کے خلاف جرم ثابت کرنے کے لیے دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے جس کے لیے 18 رپبلکنز کے ووٹ بھی درکار ہوں گے۔

صدر ٹرمپ پر گذشتہ  دنوں امریکی دارالحکومت میں واقع پارلیمنٹ کی عمارت کیپیٹل ہل پر مظاہرے کے دوران مظاہرین کو بغاوت پر اکسانے کا الزام ہے۔

قرارداد کی منظوری کے بعد ٹرمپ دوسری بار  مواخذے کا سامنا کرنے والے پہلے امریکی صدربن گئے ہیں۔

اس سے قبل صدر ٹرمپ کو  2019 میں بھی مواخذے کا سامنا کرنا پڑا تھا تاہم سینیٹ نے انھیں بری الذمہ قرار دیا تھا جہاں ان کی پارٹی کو اکثریت حاصل تھی، ان پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور ایوان نمائندگان کے کام میں مداخلت  کرنے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

 دوسری جانب  ٹرمپ نے امریکیوں سے متحد رہنے اور تشدد سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے۔

ادھر 20 جنوری کو نومنتخب صدر جوبائیڈن کی تقریب حلف برداری کے لیے واشنگٹن میں سخت اقدامات کیے گئے ہیں،کپیٹل ہل کے اطراف سڑکیں بند کردی گئی ہیں اور عمارت کے اندر اور باہر نیشنل گارڈز تعینات کردیے گئے ہیں۔

مزید خبریں :