16 جنوری ، 2021
کراچی میں کلفٹن سے ملی خواجہ سرا کی لاش کے بارے میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق مرنے والا خواجہ سرا نہیں بلکہ مرد تھا، حسن ابدال کا رہائشی اہلِ خانہ کا پیٹ بھرنے کےلیے کراچی آکر خواجہ سرا بن گیا، سگنلز پر بھیک مانگا کرتا تھا، بیوی بچوں والا تھا۔
بیوی بچے والد کے خواجہ سرا بن کر کمانے سے لاعلم تھے، اس کی لاش گزشتہ روز گھر میں ملی تھی۔ متوفی کے بیٹے کے مطابق دو روز قبل والد نے بتایا تھا کہ اُن کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے، اس کے بعد وہ رابطے میں نہیں تھے۔
کراچی کے علاقے کلفٹن میں خاتون کے بھیس میں مردہ پائے گئے شخص کی لاش کا پوسٹ مارٹم جناح اسپتال میں کیا جا رہا ہے، ابتدائی تحقیقات کے دوران مذکورہ شخص کے طبعی موت مرنے کا شبہ ہے جس کی لاش چوہے کاٹتے رہے۔
بوٹ بیسن پولیس کے مطابق گزشتہ رات ملنے والی لاش جناح اسپتال منتقل کر دی گئی تھی جس کا پوسٹ مارٹم آج سہہ پہر تک نہیں ہو سکا تھا۔
پوسٹ مارٹم میں 18 گھنٹے سے زائد وقت کی تاخیر ڈاکٹر کی عدم موجودگی، سامان کی عدم دستیابی کی وجہ سے ہوئی یا یہ پولیس کی غفلت ہے، یہ تعین نہیں ہو سکا۔
پولیس سرجن کراچی ڈاکٹر حامد جیلانی میں نے اس سے پہلے چار بجے بتایا کہ لاش کا ایکسرے کرایا جا رہا ہے جس سے موت کے سلسلے میں حتمی صورتحال سامنے آئے گی۔
حامد جیلانی کے مطابق لاش کے پاؤں، ہاتھوں اور چہرے پر کسی کے کاٹنے کے کٹ لگے ہوئے ہیں۔ ڈاکٹرز کے مطابق شبہ ہے کہ لاش کو جگہ جگہ چوہوں نے کاٹا۔
کلفٹن کے بوٹ بیسن تھانے کے ایس ایچ او پیر شبیر کے مطابق جس کمرے سے لاش ملی وہاں پر چوہے بکثرت دیکھے گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق اپر گزری کا رہائشی 45 سالہ علی زمان بیوی بچوں والا تھا جس کی موت کے بعد اس کا بیٹا تھانے پہنچا ہے اور لاش بھی پوسٹ مارٹم کے بعد اسی کے سپرد کی جا رہی ہے۔
متوفی کے بیٹے کے مطابق ان کے ابو نے دو روز قبل بتایا تھا کہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے، اس کے بعد وہ رابطے میں نہیں تھے۔
پولیس کے مطابق علی زمان خواجہ سرا کے بھیس میں کام کرکے گزر بسر کرتا تھا۔
پولیس سرجن ڈاکٹر حامد جیلانی کے مطابق لاش کے معائنہ کے دوران ہاتھوں اور پاؤں کی انگلیوں کے ناخنوں پر نیل پالش لگی ہوئی تھی جبکہ متوفی نے لپ سٹک بھی لگا رکھی تھی۔
پولیس کے مطابق ہلاکت طبعی موت لگتی ہے، مزید صورتحال پوسٹ مارٹم کے بعد سامنے آ سکتی ہے۔