پاکستان
Time 02 فروری ، 2021

ناراض لیگی ارکان پنجاب اسمبلی کی پریس کانفرنس، پارٹی قیادت پر الزامات کی بوچھاڑ

اپوزیشن جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے چار ناراض ارکان پنجاب اسمبلی ایک بار پھر قیادت کے خلاف صف آراء ہوگئے۔

 میاں جلیل شرقپوری ، نشاط ڈاہا ، فیصل نیازی اور اشرف انصاری کہتے ہیں کہ قیادت میں جرات ہے تو استعفوں کے اعلان پر عمل کرے ، ہم بھی استعفے دیں گے ۔ احمد فراز کی رپورٹ 

مسلم لیگ ن کے 4 ناراض ارکان پنجاب اسمبلی اشرف انصاری، جلیل شرقپوری، نشاط ڈاہا اور فیصل نیازی  نے لاہور پریس کلب  میں پریس کانفرنس کی اور اپنی قیادت سے گلے شکوے کیے۔

میاں جلیل شرقپوری نے کہا کہ مرکز میں عمران خان اور پنجاب میں عثمان بزدار کے مینڈیٹ کو تسلیم کرنا چاہیے، اداروں کے خلاف تنقید مسائل کا حل نہیں، قیادت سچی ہے تو واپس آکر الزامات کا سامنا کرے۔

جلیل شرقپوری نکا کہنا تھاکہ نوازشریف اور مریم نوازکے ساتھ اختلاف رائے تھا، اختلاف سمجھنے کے بجائے پارٹی سے نکال دیا گیا، نواز شریف اگر سچے ہیں تو کیسز کا مقابلہ کریں، سمجھ نہیں آتی خواجہ سعد رفیق اور رانا ثناء اللہ خان قیادت کے سامنے ڈٹ کر بات کیوں نہیں کرتے؟

اشرف انصاری نے کہا کہ ہم پس پردہ رابطے نہیں کرتے سب کے سامنے ملتے ہیں، عوام کی حق نمائندگی کیلئے وزیر اعلیٰ سے ملاقاتیں آئندہ بھی کریں گے، وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کی پاداش میں پارٹی سے نکالا گیا، عثمان بزدار کا شکریہ کہ انہوں نے ہمیں سنا۔

فیصل نیازی کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن کے بارے میں ابھی حتمی رائے سامنے نہیں آئی، اپوزیشن جس پوزیشن پر چلی گئی وہاں سے واپسی کا راستہ نہیں۔

نشاط احمد ڈاہا نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے چور مچائے شور کی پالیسی اختیار کررکھی ہے، اختلاف رائے پر پارٹی سے نکالنے کی باتیں کی جارہی ہیں، نوازشریف کو مشورہ ہے کہ اچھی قیادت کیلئے راستہ چھوڑ دیں۔

مزید خبریں :