12 فروری ، 2012
گوجرانوالہ … وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کی یقین دہانی کو کئی گھنٹے گزر گئے، لیکن پتنگ بازی کے الزام میں جیل بھیجے گئے 13 سالہ لڑکے کی رہائی اب تک ممکن نہ ہوسکی۔خطرناک مجرموں کے ساتھ جیل میں قید ارسلان کے ورثا گزشتہ کئی گھنٹوں سے سخت سردی میں جیل کے باہر اس کی رہائی کے منتظر ہیں۔سینٹرل جیل کے باہر جمع یہ افراد کوئی احتجاجی مظاہرہ نہیں کررہے۔ بلکہ یہ تو اس 13 سالہ ارسلان کے اہل خانہ ہیں جو گزشتہ رات سے سینٹرل جیل میں قید ہے۔ سخت سردی کو خاطر میں لائے بغیر ان افراد نے تمام رات اس آس پر کاٹی ،کہ جانے کب ارسلان کو رہائی ملے تو وہ اسے گھر لے جائیں۔ ارسلان کے ماموں نے الزام لگایا کہ سب انسپکٹر منور خان نے ان سے ارسلان کی ضمانت کے ہزار روپے بھی طلب کئے۔ارسلان کا قصور یہ تھا کہ اس نے لوٹی ہوئی پتنگ پکڑنے کی کوشش کی۔ اس جرم کی پاداش میں اسے عادی مجرموں کی طرح ہتھکڑیاں باندھ کر عدالت پیش کیا گیا جہاں سے اسے جیل بھیج دیا گیا۔ جیونیوز پر خبر نشر ہونے کے بعد وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ارسلان کی جیل سے رہائی کی یقین دہانی کرائی تھی۔دوسری جانب جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ انہیں اب تک ارسلان کو رہا کرنے کا حکم نہیں ملا ہے۔