08 فروری ، 2021
اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کرک میں مشتعل افراد کی جانب سے جلائے گئے مندر کی فوری تعمیر کی ہدایت کی ہے۔
سپریم کورٹ میں اقلیتوں کے حقوق اور کرک میں مندر کو نذر آتش کرنے کے واقعہ سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں ہوئی۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ خیبرپختونخوا میں مندر کے معاملے پر کوئی ریکوری یا گرفتاری ہوئی؟
وکیل متروکہ وقف املاک اکرام چوہدری نے بتایا کہ مندر کے معاملے پر اب تک کوئی ریکوری نہیں ہوئی جبکہ مندر کی دوبارہ تعمیرکے لیے 3 کروڑ 41 لاکھ روپے منظور کر لیے ہیں۔
جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ حکم تھا کہ مندر جلانے والوں سے پیسے لیں تاکہ انہیں عبرت حاصل ہو۔
ایم این اے رمیش کمار نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا ہے کہ کرک کا علاقہ حساس ہے۔
رمیش کمار کا کہنا تھا کہ کرک میں مندر کی تعمیر کا کام ہندو برادری کرے، مندر کی تعمیر پر اخراجات خیبرپختونخوا حکومت بعد میں واپس کرے گی۔
ایڈشنل ایڈوکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے عدالت کو بتایا کہ قانون کے مطابق مندر کی تعمیر کے لیے ٹینڈر کرنا ضروری ہے۔
چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ مندر کی فوری تعمیر شروع کریں اور اس کی ٹائم لائن بناکر عدالت کو آگاہ کریں۔
جسٹس گلزار احمد کا یہ بھی کہنا تھا کہ 28 مارچ کو پرلاب مندر ملتان کو ہولی کے تہوار کے لیے تیار کریں، چیئرمین متروکہ املاک وقف، چیف سیکرٹری اور آئی جی پرلات مندر مندر کی سکیورٹی یقینی بنائیں۔