پاکستان کا نام فیٹف بلیک لسٹ میں شامل کیے جانے کا امکان نہیں، حکومتی ذرائع

پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار رکھنے یا نکالنے کے حوالے سے فیصلے کا اعلان جمعرات کو کیا جائے گا— فوٹو: فائل

فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کا 3 روز ورچوئل اجلاس پیرس میں ختم ہوگیا، پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار رکھنے یا نکالنے کے حوالے سے فیصلے کا اعلان جمعرات کو کیا جائے گا۔

پاکستان کا نام گرے لسٹ میں برقرار رہے گا یا نہیں؟ فیصلے کا وقت آن پہنچاہے، فیٹف کا 3 روزہ ورچوئل اجلاس بھی پیرس میں ختم ہوگیاہے ۔

اعلیٰ حکومتی ذرائع نے بتایا کہ فیٹف کے فیصلوں کا اعلان پاکستانی وقت کے مطابق جمعرات کی رات ساڑھے نو بجے کیا جائے گا۔ فیٹف کے صدر پریس کانفرنس میں اجلاس کے اہم فیصلوں کا اعلان کریں گے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق فیٹف نے پاکستان سے متعلق انٹرنیشنل کوآپریشن ریویو گروپ کی سفارشات کو حتمی شکل دیدی ہے، پاکستان نے فیٹف ایکشن پلان پر پیش رفت رپورٹ گذشتہ ہفتے انٹرنیشنل کو آپریشن ریویو گروپ کو پیش کی تھی۔

پاکستان کا نام جون 2018 سے فیٹف کی گرے لسٹ میں ہے۔ ذرائع کےمطابق فیٹف کی جانب سے پاکستان کی دہشتگردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ روکنے کے خلاف اقدامات اور ایکشن پلان پر پیش رفت میں کورونا کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ فیٹف کے اجلاس میں آئی ایم ایف،  عالمی بینک اور یو این کے مبصرین سمیت رکن ممالک کے وفود نے شرکت کی۔

حکومتی ذرائع کے مطابق فیٹف کی جانب سے پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں شامل کیے جانے کا کوئی امکان نہیں ہے، پاکستان نے فیٹف ایکشن پلان پر عملدرآمد میں بڑی پیش رفت کی ہے، پاکستان، فیٹف کے ایکشن پلان پر عمل درآمد کررہا ہے، پاکستان نے دہشت گردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ روکنے کیلئے قانون سازی کی، دہشت گردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کیے گئے جس کا فیٹف نے اعتراف بھی کیا ہے۔

حکام کے مطابق گذشتہ دو سال کے دوران پاکستان نے فیٹف ایکشن پلان پر تیزی سے عمل درآمد کیا ، پاکستان نے فیٹف کی تمام 27 شرائط پر مکمل یا جزوی عمل درآمد کیا ہے اور 27 میں سے کوئی بھی شرط نامکمل نہیں رہی۔

مزید خبریں :