25 فروری ، 2021
کراچی: کراچی سمیت سندھ بھر میں گولیوں کے خولوں کا ڈیٹا بینک بننا شروع ہو گیا۔
پولیس حکام کے مطابق فارنزک برانچ کے پاس 53ہزار گولیوں کے خول کا ڈیٹا بینک بن گیا ہے، ان میں سے 20ہزار گولیوں کے خول نئے لائسنس یافتہ ہیں، گزشتہ سال سے نئےلائسنس یافتہ اسلحے کے خول جمع ہورہے ہیں اور گزشتہ سال جنوری سے اسلحہ ڈیلرز اس مشق پر عمل پیرا ہیں۔
حکام کے مطابق 2019میں آرمز ایکٹ کے بعد سے یہ قانون لاگو ہوگیا تھا، اب لائسنس شدہ اسلحہ کے خول فارنزک ڈیپارٹمنٹ میں جمع ہوں گے اور گزشتہ سال سے اب تک کراچی سمیت سندھ بھر میں 20ہزار ہتھیار خریدے گئے ہیں۔
حکام نے مزید بتایا کہ مختلف جرائم کے دوران استعمال اسلحے کے خولوں کا بھی ڈیٹا مرتب کیا جارہا ہے جب کہ سرکاری اسلحے کے خولوں کا ڈیٹا بھی مرتب ہو رہا ہے۔
فارنزک حکام نے بتایا کہ 2019سے قبل صرف چند سو ہتھیاروں کا ریکارڈ فارنزک برانچ کے پاس تھا۔
پولیس حکام نے مزید بتایا کہ حکومت کو یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ جتنے بھی ہتھیار امپورٹ ہوتے ہیں یا پھر پاکستان میں بنتے ہیں ان اسلحوں کےخول لائسنس پر چڑھنے سے پہلے ہی فارنزک برانچ کے پاس ہونے چاہیے جب کہ پہلے سے موجود لائسنس شدہ اسلحوں کے خول بھی جمع کروانے کےلیے محکمہ داخلہ ضروری ہدایات جاری کرے۔