02 مارچ ، 2021
کراچی: سندھ اسمبلی کے 168 ارکان 3 مارچ کو سینیٹ کی 11 نشستوں پر انتخاب کے لیے اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے جب کہ سینیٹ الیکشن میں سندھ سے پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف، ایم کیو ایم، جی ڈی اے اور ٹی ایل پی کے امیدوار حصہ لیں گے، سندھ اسمبلی میں موجود پارٹی پوزیشن کیا ہے اور سینیٹ الیکشن میں کامیابی کے لیے کتنے ووٹ درکار ہوں گے۔
سندھ اسمبلی 3 مارچ کو سینیٹ کی 7 جنرل نشستوں سمیت خواتین اور ٹیکنوکریٹس کی 2،2 نشستوں کے لیے چناؤ کرے گی۔
سندھ اسمبلی کی 168 نشستوں میں سے جنرل نشست پر کامیابی کے لیے امیدوار کو 22 ووٹ درکار ہوں گے جب کہ تناسب کے اعتبار سے خواتین اور ٹیکنوکریٹس کی نشست کے لیے 56، 56 ووٹس درکار ہوں گے۔
سندھ اسمبلی سے حاصل اعداد و شمار کے مطابق اس وقت سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 99 ہے، ایوان میں تعداد کے لحاظ سے پاکستان تحریک انصاف 30 ارکان کے ساتھ دوسرے اور ایم کیو ایم پاکستان 21 ارکان کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
سندھ اسمبلی میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے 14، تحریک لبیک پاکستان کے 3 اور متحدہ مجلس عمل کا ایک رکن ہے۔
سندھ سے منتخب 11 سینیٹرز اپنی مدت پوری کرنے کے بعد ریٹائر ہو رہے ہیں، ان نشستوں کے انتخاب کے لیے سندھ اسمبلی ہال کو پولنگ اسٹیشن بنایا جائے گا جہاں ارکان سندھ اسمبلی اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔