13 مارچ ، 2021
قبضہ مافیا سے زمین بچانے کے توڑ پر بلدیہ ٹاؤن کراچی کے فائر اسٹیشن میں سبزیاں کاشت ہونے لگیں۔
بلدیہ ٹاؤن کے فائر اسٹیشن میں دھنیہ، پودینہ، پالک، ساگ اور پیاز کی فصل تیار ہو رہی ہے جس کا مقصد عملے کی غذائی ضروریات پوری کرنا نہیں، بلکہ یہ سبزہ قبضہ مافیا کے خوف سے اُگایا گیا ہے۔
لاکھوں کی آبادی کے لیے قائم کیا گیا یہ فائر اسٹیشن ایک زمانے میں ساڑھے گیارہ ایکڑ رقبے پر پھیلا ہوا تھا ، لیکن کراچی میں زمین کو قانونی طور پر خریدنے کے بجائے ، غیرقانونی قبضے کا چلن عام ہے، اس لیے یہاں بھی غیرقانونی تعمیرات کا عمل برسوں سے جاری ہے اور فائر اسٹیشن کی زمین سکڑتے سکڑتے محض4 ایکڑ رہ گئی ہے۔
یہاں پر سیکڑوں گھر بنائے جاچکے جب کہ چند سال پہلے لینڈ مافیا نے فائر اسٹیشن کی باقی ماندہ زمین بھی ہتھیانے کی کوشش کی مگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اسے ناکام بنادیا۔
محض چند سال میں یہ ویران جگہ ہرے بھرے کھیت میں تبدیل ہوگئی ہے، یہاں دھنیہ، پودینہ، پالک، ساگ اور پیاز سمیت موسمی سبزیاں اگائی جاتی ہیں۔
ان سب کے علاوہ بلدیہ ٹاؤن کا یہ فائر اسٹیشن ایک ایسی جگہ پر قائم ہے جہاں پہنچنے کے لیے آپکو کم از کم جیپ چاہیے کیونکہ ٹوٹی پھوٹی سڑکیں، دشوار راستے سے گزرنا ایک کٹھن مرحلہ ہے، دوسری چیز یہاں پر پانی کی عدم موجودگی ہے، دنیا بھر کے فائر اسٹیشن میں اپنا پانی ہوتا ہے، یہاں نوے اور چوبیس ہزار گیلن کے دو ٹینک تو موجود ہیں لیکن پانی کی لائن نہیں۔
وفاقی حکومت کی جانب سے دیا گیا فائر ٹینڈر تو ہے لیکن ڈرائیور صرف ایک ہے اور یہ ممکن ہی نہیں ایک ڈرائیور 24 گھنٹے مسلسل ڈیوٹی دے سکے، جب کہ آگ کسی بھی وقت لگ سکتی ہے۔
فائر اسٹیشن میں لاکھوں روپے کی خراب مشینری بھی موجود ہے لیکن سیکیورٹی کا کوئی نظام نہیں، ان سب کاموں کو ٹھیک کرنے کی کی ذمہ داری ایڈمنسٹری کراچی لیئق احمد کی ہے مگر وہ اسے نبھانے میں بظاہر ناکام ہیں۔