23 مارچ ، 2021
کراچی کے ایک ماڈل تھانے میں تعینات پولیس اہلکار خیبر پختونخوا سے اسلحہ کی کھیپ کراچی اسمگل کرکے فروخت کرنے کی بڑی کارروائی میں ملوث نکلا۔
صدر پولیس کے مطابق کیماڑی کی اشفاق کالونی کے رہائشی نوجوان محمد عباس کو گزشتہ ہفتے رفیقی شہید روڈ پر لکی اسٹار چوک سے مشتبہ دیکھ کر چیک کیا گیا، اس کی تلاشی کے دوران بغیر نمبر کا ایک 30 بور پستول برآمد ہوا اور دریافت کرنے پر ملزم اسلحہ کا لائسنس پیش نہیں کرسکا جس پر اسے گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق ملزم کے قبضے سے موبائل فون، موٹر سائیکل، نقدی اور دیگر سامان بھی ملا تھا۔ پولیس نے مقدمہ نمبر 168/21 درج کرکے اسے شعبہ تفتیش کے حوالے کردیا۔
پولیس کاکہنا ہے کہ دوران تفتیش ملزم نے انکشاف کیا کہ وہ یکم دسمبر 2016 کو پولیس میں بھرتی ہوا، وہ دو سال سے کراچی جنوبی کے ماڈل پولیس اسٹیشن کلفٹن میں تعینات ہے اور زیادہ اپنے رہائشی علاقے شیریں جناح کالونی پولیس چوکی میں ہی ڈیوٹی کرتا رہا ہے۔
ملزم کے مطابق اس کے والدین پہلے کراچی میں رہتے تھے جو کہ اب آبائی گاؤں نوشہرہ میں قیام پذیر ہیں، دسمبر 2020 میں وہ ایک شادی میں شرکت کیلئے اپنے آبائی شہر گیا تھا جہاں سے واپسی پر 5 پستول خرید کر کراچی لایا تھا۔
ملزم کا کہنا تھاکہ طریقہ کار کے مطابق 2 پستول کا اپنے اور کلفٹن کے رہائشی دوست فیصل کے اسلحہ لائسنس پر اندراج کرایا جبکہ دیگر پستول غیرقانونی طور پر کراچی پہنچانے میں کامیاب ہوا۔
ملزم کے مطابق ایک پستول اس نے رضوان نامی شخص کو دیا جو شیریں جناح کالونی میں میڈیکل اسٹور چلاتا ہے جبکہ 2 پستول نارتھ ناظم آباد میں کٹی پہاڑی کی ایف بی آر کالونی کے رہائشی لقمان کو دیے۔
ملزم نے بتایا کہ ایک پستول اس کے پاس موجود تھا جو وہ لقمان کو ڈیلیور کرنے کیلئے لکی اسٹار پہنچا تھا کہ پولیس نے کارروائی کرکے گرفتار کرلیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق دیگر ملزمان کو بھی گرفتار کرکے 2 پستول برآمد کرلیے ہیں جبکہ مزید تفتیش جاری ہے۔