13 اپریل ، 2021
لاہورہائیکورٹ میں منی لانڈرنگ ریفرنس میں ضمانت کی درخواست پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف کے وکیل اعظم نذیرتارڑ نے دلائل مکمل کرلیے۔
جسٹس سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے شہباز شریف کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔
اعظم نذیر تارڑ نے دلائل دیے کہ نیب شہباز شریف کے بیوی بچوں کو ان کا بے نامی دار کہتا ہے جبکہ وہ خودمختار ہیں اور ٹیکس دہندگان ہیں۔
انہوں نے دلائل دیے کہ شہباز شریف خاندان کے تمام اثاثے ڈیکلیئر ڈ ہیں، آج تک کسی گواہ نے شہباز شریف پر کسی جرم کا الزام لگایا نہ ہی کوئی ایسا ثبوت موجود ہے، نیب نے 7 ارب روپے سے زائد کے اثاثوں کا ریفرنس دائر کیا جبکہ ایک رمضان شوگر ملز کی ویلیو اس سے زیادہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیب کہتی ہے یہ ننگے پاؤں پھرنے والے لوگ ہیں جنھوں نے عوامی عہدوں میں دولت بنائی جبکہ 70 اور 90 کی دہائی میں میاں شریف نے مختلف صنعتیں اور فیکٹریاں لگائیں۔
اعظم نذیر تارڑ نے دلائل دیے کہ ٹرائل کورٹ کے ریفرنس میں 110 گواہ ہیں جن میں سے ابھی 10 گواہان کے بیانات ریکارڈ ہوئے اور ٹرائل مکمل ہونے میں ایک سال سے زائد لگ سکتا ہے جبکہ کیس میں پہلے ہی حمزہ شہاز اور دیگر ملزمان کی ضمانت ہو چکی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف کی عمر 70 سال ہے اور مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں لہذا ضمانت منظور کی جائے۔
شہباز شریف کے وکیل کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کو 14 اپریل کو دلائل کیلئے طلب کر لیا۔