کراچی میں آکسیجن سلنڈر بیچنے والوں نے ناجائز منافع خوری شروع کردی

کورونا کیسز میں اضافے کی خبروں کے بعد کراچی میں آکسیجن سلنڈربیچنے والوں نے منافع کمانے کا موقع ڈھونڈ لیا۔

بھارت میں آکسیجن سلنڈرز کی قلت کیا ہوئی پاکستان میں منافع خوروں کی چاندی ہوگئی۔  

لکی اسٹار ہول سیل و ریٹیل مارکیٹ میں مختلف ریٹیلرز ایک ہی مقدار کے گیس سلنڈر قیمت میں 10، 15 اور 20 ہزار روپے تک کے فرق کے ساتھ مال بیچ رہے ہیں، یعنی سانس رک جائے منافع نہ رکے۔

لکی اسٹار ہول سیل مارکیٹ کا آکسیجن ہول سیل سپلائر مظہر کے مطابق آکسیجن سلنڈر اور آکسیجن گیس دونوں کی قیمتیں نہیں بڑھ رہیں، مارکیٹ میں آکسیجن کی وافر مقدار موجود ہے جبکہ طلب بالکل کنٹرو ل میں ہے۔

دوسری جانب پاکستان میں فی الحال آکسیجن کی کوئی قلت نہیں اور یہ بات ہول سیل مارکیٹ سے ثابت ہے جہاں خریداروں کا دباؤ نہیں۔

بڑی کمپنیز کی جانب سے بھی تین شفٹس کے بجائے دو پر کام کی اطلاعات ہیں۔

 آج اسٹیل ملز کا بڑا آکسیجن پلانٹ چلانے کیلئے مختلف اداروں کے ماہرین نے منصوبہ بندی شروع کر دی ہے جس کے بعد آکسیجن کی قیمتوں میں مزید استحکام آنے کا امکان ہے۔

مزید خبریں :