05 اکتوبر ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ نے سوئس حکا م کو لکھے جانیوالے خط کے ترمیمی مسودے پر ایک بار پھر اعتراض کردیا ہے۔ آج سماعت این آر او عمل درآمد کیس کی سماعت شروع ہوئی تو حکومت کی جانب سے وفاقی وزیر قانون نے سوئز حکام کو لکھے جانے والے خط کا نیا مسودہ عدالت میں پیش کر دیا گیا ۔ جسٹس آصف کھوسہ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کچھ دیر سماعت کی اور خط کے مسودے پر غور کیلئے چیمبر میں چلے گئے ۔ بعد ازاں عدالتی بینچ نے خط کے مسودے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ شروع کے دونوں پیراگراف عدالتی احکامات کے مطابق ہیں تاہم تیسرا پیرا گراف عدالتی فیصلے سے مطابقت نہیں رکھتا۔ جسٹس آصف کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ ہم ایک طویل سفر طے کر کے یہاں تک پہنچے ہیں اور معاملے سے صرف چند انچ دور ہیں۔ اس موقع پر وزیرقانون فاروق نائیک نے درخواست کی کہ انہیں کچھ منٹ کیلئے چیمبر میں سن لیا جائے ۔ جسٹس آصف کھوسہ کا کہنا تھا کہ سماعت میں شفافیت بھی ہونی چاہیے ، معاملات حساس ہیں، کھلی بات کرنے سے کچھ خراب بھی ہوسکتا ہے۔ انہوں نے مزید ریمارکس دیئے کہ عدالتی وقار برقرار رہیگا،وفاق کے تحفظات دور ہوجائینگے۔ بعد ازاں ججز نے وزیر قانون فاروق نائیک کو چیمبر میں بلا لیا۔