27 مئی ، 2021
مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نےکہا ہےکہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ( پی ڈی ایم) میں کوئی جماعت کسی کو نکالنے یا رکھنے کی اکیلے مجاز نہیں ہے۔
نجی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں قائد حزب اختلاف نے کہا کہ پی ڈی ایم میں پہلے 10جماعتیں تھیں اب 8 جماعتیں ہیں ، بجٹ، کشمیر اور کورونا سمیت مختلف معاملات پر تمام اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مشاورت سے لائحہ عمل طےکرنا چاہیے ۔
بیرون ملک جانے کے سوال پر انھوں نےکہا کہ وہ بیرون ملک کرکٹ کھیلنے یا کسی سے جادو ٹونا سیکھنے نہیں جا رہے تھے۔
شہباز شریف نے کہا کہ جس طرح میدان جنگ میں گھوڑے تبدیل نہیں ہوتے، اسی طرح بیمار بھی اپنا طبیب تبدیل نہیں کرتا ۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اپنی رائے کسی پر مسلط نہیں کرتا، اتحاد ماضی میں بھی بنتے رہیں اور ٹوٹتے رہے،9 ستاروں کا بھی اتحاد بنا،سیاسی جماعتوں کےسربراہوں کے رشتوں میں اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم تقسیم ہوئی ہے توہمارے پاس پارلیمان کا فورم موجود ہے۔
دوسری جانب جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ میں کوئی دھڑے بندی نہیں ہے، پارٹی میں مشاورت ہوتی ہے سب رائے دے سکتے ہیں، نوازشریف کی رائے کاسب احترام کرتے ہیں،ان کی رائے کے بعد دوسری رائے نہیں ہوتی۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ 2017 میں نواز شریف کو نااہل کیا گیا تو شہبازشریف کو وزیراعظم کیلیے نامزد کیاگیا، پارٹی صدارت کیلیے نواز شریف نے شہبازشریف کو صدارت کیلیے نامزد کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز کئی بار کہہ چکی ہیں جو ٹاسک والد دیں گے وہ کریں گی، مریم کہتی ہیں پارٹی کہےگی پیچھے ہٹ جاؤ تو پیچھے ہٹ جائیں گی۔