31 مئی ، 2021
کراچی سمیت اندرون سندھ میں کالعد م مذہبی جماعت کے دھرنوں کے معاملے پر کالعدم مذہبی جماعت کے 115 افراد کو فورتھ شیڈول میں شامل کرنےکافیصلہ کرلیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق یہ فیصلہ صوبائی کمیٹی کی جانب سے کیسز کا جائزہ لینے کےبعد کیا گیا، فورتھ شیڈول کیلئے نام فائنل کرنے والی کمیٹی میں ضلعی ایس ایس پیز اورڈپٹی کمشنرز شامل ہیں، تمام نام محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) کی جانب سے مقدمات اور انٹیلی جنس اطلاعات کے بعد تجویز کیے گئےتھے۔
حکام نے مزید بتایا کہ سی ٹی ڈی نے پولیس اور انتظامیہ سے ملنے والے ناموں کو محکمہ داخلہ بھیج دیاہے، یہ تمام افراد حالیہ دھرنوں میں مبینہ طور پر ملوث رہے ہیں،گزشتہ ہفتے محکمہ داخلہ سندھ کو سی ٹی ڈی کی جانب سے خط لکھ دیا گیا تھا۔
حکام نے مزید بتایا کہ کالعدم مذہبی جماعت سمیت دیگر فورتھ شیڈول کیسز کا بھی جائزہ لیا گیا، 61 ایسےافرادکو فورتھ شیڈول کیلئے نامزد کیا گیا ہے جن کا نام کبھی پہلے اس میں نہیں تھا، 76افراد کو فورتھ شیڈول سے نکالنے جبکہ 131کو دوبارہ شامل کرنےکےلیے لکھا گیا ہے۔
فورتھ شیڈول میں شامل کرنےکےلیے18افراد کے کیسز تعطل کا شکار ہیں، پاکستان مخالف نعرے لگانے پر کالعدم قو م پرست جماعت کے 18افراد کو بھی فورتھ شیڈول لسٹ میں شامل کرلیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق فورتھ شیڈول میں کسی بھی شخص کا نام 3 سال کیلئے شامل کیا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ انسداد دہشتگردی ایکٹ (اے ٹی اے) 1997 کے تحت کسی بھی مشتبہ دہشت گرد یا فرقہ واریت پھیلانے میں ملوث افراد کے نام فورتھ شیڈول میں ڈالے جاتے ہیں اور یہ فہرست مقامی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حوالے بھی کی جاتی ہے تاکہ ان افراد کی نگرانی کی جاسکے۔ اگر فورتھ شیڈول میں شامل شخص کہیں سفر کرنا چاہے تو سے قریبی تھانے میں اطلاع کرنی ہوتی ہے۔