قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں چیئرمین پی سی بی سے تنخواہ سے متعلق سوالات

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین احسان مانی سے ان کی تنخواہ کی  تفصیلات مانگ لی گئیں۔ 

آغا حسن بلوچ کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس میں پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی کی تنخواہ پر سوال اٹھایا گیا۔

کمیٹی رکن مہرین بھٹو نے چیئرمین پی سی بی سے ان کی تنخواہ سے متعلق دریافت کیا تو احسان مانی نے کہاکہ  تنخواہ کی تفصیل اِن کیمرہ پوچھی جائے۔ اس پر مہرین بھٹو نے کہاکہ  تنخواہ کب سے ملکی سلامتی کا ایشو ہوگیا جو اسے اِن کیمرہ ڈسکس کیا جائے؟ 

کمیٹی کے ایک اور رکن گل ظفر خان نے احسان مانی سے کہاکہ آپ نے ایسا کیا کیا، جو چھپا کر بتانا چاہ رہے ہیں؟

 ممبر کمیٹی روبینہ جمیل نے کہا کہ پی سی بی کا بجٹ بتایا جائے، بتایا جائے کہ کتنا پیسہ کدھر جاتا ہے؟ اس پر احسان مانی کا کہنا تھاکہ کوئی تنخواہ نہیں لیتے، باقی تفصیلات ویب سائٹ پر موجود ہیں، چار لیول کے آڈٹ ہوتے ہیں جس میں کچھ نہیں چھپ سکتا۔ 

کمیٹی کے رکن اقبال خان نے چیف ایگزیکٹو آفیسر پی سی بی وسیم خان  کی قابلیت کا پوچھا جس پر پی سی بی چیئرمین نے کہا کہ وسیم خان جتنا قابل پاکستان میں کوئی نہیں۔

جواباً پوری کمیٹی میں چیئرمین پی سی بی کے بیان پر قہقہے لگے۔

مزید خبریں :