05 جون ، 2021
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز لاہور قلندرز میں شامل افغانستان کے کرکٹر راشد خان کا کہنا ہے کہ لاہور قلندرز کے ساتھ پہلے بھی اچھا وقت گزرا دو میچز کے لیے دو ہفتے گزارے ایسا لگا کہ دو سال گزارے ہیں۔
راشد خان کراچی میں ہونے والے پی ایس ایل میچز کے دوران نیشنل ڈیوٹی کی وجہ سے واپس قومی ٹیم کو جوائن کرنے کے لیے چلے گئے تھے اور پھر وہ انگلش کاؤنٹی سسیکس کے ساتھ معاہدہ ہونے کی وجہ سے ری پلیسمنٹ ڈرافٹ میں بھی شامل نہیں تھے۔
پی ایس ایل کے بقیہ میچز جب ابوظبی منتقل ہوئے تو پھر لاہور قلندرز کے لیے خوشخبری یہ آئی کہ راشد خان دستیاب ہیں، بنگلہ دیش کے شکیب الحسن کی عدم دستیابی کے بعد راشد خان پھر لاہور قلندرز کے ساتھ جڑ گئے۔
راشد خان کہتے ہیں کہ ہم سب نے لاہور قلندرز کے ساتھ ٹرافی جیتنے کا سوچا ہوا تھا لیکن میرا سسیکس کاؤنٹی کے ساتھ معاہدہ تھا لاہور قلندرز کے ساتھ کھیلنے کا مزہ آیا اس لیے دوبارہ آنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا ہم نے فائنل کھیلنا اور جیتنے کا نہیں سوچنا ایک ایک میچ سے آگے بڑھنا ہے ایسا سوچنے سے دباؤ بڑھے گا ، لاہور قلندرز کا اب ماضی کے مقابلے میں اچھا کمبی نیشن بن چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری ہر اپوزیشن کے خلاف کوشش ہو گی ٹیم کے لیے اچھا کروں اور چیزوں کو سادہ رکھوں کراؤڈ کے لیے میچز کی مختلف اہمیت ہو سکتی ہے لیکن ہمارے لیے یہی ہوتا ہے کہ ہر میچ میں اچھا کرنا ہے۔
راشد خان کا کہنا ہے کہ ٹریکنگ ڈیوائس کی وجہ سے کوئی دباؤ نہیں ہے کسی کے دماغ میں ایسا کچھ بھی نہیں ہے ہم سب عادی ہو چکے ہیں، کووڈ کی صورتحال میں اب یہ سب نارمل ہے قرنطینہ معمول کا حصہ بن چکا ہے اب فوکس کرکٹ پر ہے۔