09 اکتوبر ، 2012
کوئٹہ… سپریم کورٹ نے ڈیرہ بگٹی میں بچیوں کو ونی کرنے کے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے اور واقعے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔ آج بلوچستان امن و امان کیس کی سماعت سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں ہوئی۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے سربراہی میں تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا ڈیرہ بگٹی میں ونی کاکوئی واقعہ ہوا ہے؟ ڈی سی ڈیرہ بگٹی نے عدالت کو بتایا کہ جہاں واقعہ ہواوہ بارکھا ن کا علاقہ ہے، انہیں بھی اس واقعہ کا کل پتہ چلا، اور ونی کیجانیوالی لڑکیوں کی تعداد 7ہے۔ اس سے قبل ایڈووکیٹ جنرل کا کہنا تھا کہ ایسا کوئی واقعہ پیش ہی نہیں آیا، جس پر جسٹس خلجی عارف نے ریمارکس دیئے کہ انسانی تجارت ہورہی ہے اور آپ کہہ رہے ہیں کہ بچیوں کو حوالے نہیں کیا؟ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے سندھ میں کافی ایسے کیسز دیکھے اورایک وزیرکوملوث پایا۔ بعد ازاں عدالت نے حکم دیا کہ جرگے کے افراد اور طارق مسوری کو کل سپریم کورٹ میں پیش کیاجائے ، اور ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔