26 جولائی ، 2021
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے کوویڈ 19 کے حوالے سے ملنے والی غیر ملکی امداد کی تفصیلات طلب کر تے ہوئے ویکسین کی خریداری کے حوالے سے وزارتِ قومی صحت اور نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) سے ان کیمرہ بریفنگ طلب کرلی۔
رانا تنویر حسین کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا، چیئرمین کمیٹی رانا تنویر حسین نے کہا کہ کورونا کے دوران اچھا کام ہوا ہے، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کورونا کے دوران اٹھائے گئے اقدامات پر اظہار اطمینان کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے محکمہ صحت کے کورونا کے دوران اپنائے گئے ماڈل کی ڈبلیو ایچ او نے بھی تعریف کی ہے مگر 1200 ارب روپے کہاں کہاں لگے ؟ اس کا ضرور پوچھیں گے۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بریفنگ کے دوران وزارت خزانہ کے ایڈیشنل سیکرٹری نے بتایا کہ ویکسین کی خریداری کے لیے 350ملین ڈالر دیئے گئے اور کورونا پیکیج کے 1240ارب روپے میں کوئی غیر ملکی معاونت شامل نہیں ہے، کورونا پیکیج کے 358ارب روپے بقایا پڑے ہیں جوویکسین کی خریداری کے لیے استعمال ہوں گے۔
کمیٹی نے آڈٹ اعتراضات کے حوالے سے مین اور سب کمیٹیوں کے جانب سے طلب کیے جانے والی رپورٹس کی تفصیلات بھی طلب کرلی ہیں ۔