'ملزم نے یہ نہیں سوچا کہ ماہم سےتھوڑی بڑی اس کی بیٹی ہے'

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے منتظم جج نے کورنگی میں 6 سالہ بچی ماہم سے زیادتی اور قتل کے ملزم کو 5 دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےکردیا۔

انسداد دہشت گردی کی منتظم عدالت میں پولیس نے مرکزی ملزم ذاکر عرف انٹولہ کو  پیش کیا۔

 دوران سماعت تفتیشی افسر نے ملزم سے تحقیقات کے لیے عدالت سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی ، عدالت نے ملزم کو 5 دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا، عدالت نے پیش رفت رپورٹ بھی طلب کی ہے۔

 پولیس کے مطابق یہ واقعہ 28 جولائی کو زمان ٹاؤن تھانے کی حدود میں پیش آیا تھا، ملزم نے پولیس کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف کیا ہے جب کہ اس کا ڈی این اے بھی میچ کرگیا ہے۔

مقتولہ ماہم کے والد نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ملزم ذاکر ہمارے ساتھ اٹھتا بیٹھتا کھاتا پیتا تھا،ہمیں نہیں معلوم تھا کہ ہمارے ساتھ درندہ صفت انسان موجود ہے، معلوم  ہوتا کہ یہ جانور ہے توپہلے ہی اسے محلے سےنکال دیتے۔

بچی کے والد کا کہنا تھا کہ ملزم شادی شدہ اور 2 بچوں کا باپ ہے، ملزم کی بیٹی ماہم سے ڈیڑھ سال بڑی ہے اور ماہم کی دوست تھی، ملزم نے یہ نہیں سوچا کہ ماہم سےتھوڑی بڑی اس کی بیٹی ہے،کم ازکم اسے ماہم کا چہرہ دیکھ کراتنی غیرت و شرم آنی چاہیے تھی۔

ماہم کے والد کا مزید کہنا تھا کہ جس کےساتھ ملزم یہ حرکت کر رہا تھا وہ اسے چاچا کہتی تھی، اپیل ہے ایسے ملزم کوکم ازکم سر عام سزائے موت ہونی چاہیے، ذاکر نے یہی سوچا کہ میں غریب آدمی ہوں، رو دھو کرچپ کرجاؤں گا۔

مزید خبریں :