پاکستان
14 اکتوبر ، 2012

یہ ملک ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور لوٹ مار کے لیے بنایا گیا، فضل الرحمن

یہ ملک ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری اور لوٹ مار کے لیے بنایا گیا، فضل الرحمن

سکھر …جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ایک دوسرے پرالزامات لگانے سے معیشت درست نہیں ہوسکتی،سیاستدان ایک دوسرے پرکرپشن کے الزامات لگاتے ہیں،آج فاٹا،بلوچستان اورکراچی کی صورتحال دیکھ لیں۔انھوں نے ان خیا لات کا اظہار اتوار کی شب سکھر میں اسلام زندہ باد کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جہا ں شرکاء ایک بڑی تعداد انکا خطاب سننے پہنچی تھی،جے یو آئی کے سربراہ نے اس موقع پر اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ملک میں امن وامان کی صورتحال خراب ہے،یوں لگتاہے یہ ملک بھتاخوری کیلیے بنایاگیا،مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ احتساب بلوں سے ملک کی معیشت بہتر نہیں ہوسکتی،65سال پہلے ایک فلاحی ریاست کیلیے ہم سے قربانیاں لی گئی تھیں، انھوں نے کہا کہ آج بھی غریب جاگیر دار کے شکنجے میں جکڑا ہوا ہے،ہم عالمی قوتوں کے جبر کے نظام کو قبول نہیں کریں گے،جن لوگوں نے آ ج تک حکومت کی،کیاانھوں نے اس قوم کوایک قوم بننے دیا،65سال میں غریب کو خوشحالی نہیں دی گئی، جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ نے کہا کہ کیا آج بھی ہمارا ملک ایک سیکیورٹی اسٹیٹ نہیں ہے، ہمیں کہاجاتاہے کہ علما ملالہ کے واقعے کیمذمت کریں ،پہلے وہ لوگ ہمارے مدرسوں پربمباری کی تو مذمت کریں،ملالہ یوسفزئی ہماری بیٹی ہے،مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کچھ لوگ ملالہ پرحملے سے اپنی سیاست چمکارہے ہیں،بین الاقوامی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایران اورافغانستان سے تعلقات مستحکم کرنیکی حکومت میں صلاحیت نہیں،آج بھی مذہبی طبقے کونشانہ بنایاجارہاہے،موجودہ قیادت اورادارے ناکام ہوچکے ہیں انھوں نے کہا کہ ،ہمارے ادارے اغواہونیوالوں کاپتاتک نہیں بتاسکتے،اب بلوچوں کوضمانت دیناہوگی کہ پاکستان میں تمہارامستقبل محفوظ ہے،اگرلوگ اپنے بچوں کاتحفظ چاہتے ہیں توقیادت بدلناہوگا،لوگوں کولسانیت،صوبائیت اورفرقوں کی بنیادپرلڑایاجارہاہے۔


مزید خبریں :