Time 08 اکتوبر ، 2021
کھیل

گلگت بلتستان میں خواتین کا کرکٹ ٹورنامنٹ ، 10مختلف گاؤں کی ٹیموں کی شرکت

گلگت بلتستان میں خواتین کا کرکٹ ٹورنامنٹ منعقد، 10مختلف گاؤں کی ٹیموں کی شرکت  —فوٹو: جیو نیوز
گلگت بلتستان میں خواتین کا کرکٹ ٹورنامنٹ منعقد، 10مختلف گاؤں کی ٹیموں کی شرکت  —فوٹو: جیو نیوز

فلک بوس پہاڑوں کی وادی گلگت بلتستان میں بسنے والی خواتین کھیلوں میں اپنا نام بنانے کیلئے پرجوش ہیں ۔

وادی میں خواتین کیلئے مختلف اسپورٹس ایونٹس بھی ہونے لگے  ہیں ،پہلے فٹبال ٹورنامنٹ ہوا اور اب گلگت کے علاقے گوجال میں خواتین کا کرکٹ ٹورنامنٹ ہوا جس میں وادی کے 10مختلف گاؤں کی کرکٹ ٹیموں نے شرکت کی۔

،یہ تصاویر تو ہیں ان لڑکیوں کی جو اسپورٹس میں اپنا نام پیدا کرنے کا خواب دیکھ چکی ہیں ——فوٹو: جیو نیوز
،یہ تصاویر تو ہیں ان لڑکیوں کی جو اسپورٹس میں اپنا نام پیدا کرنے کا خواب دیکھ چکی ہیں ——فوٹو: جیو نیوز

بلند پہاڑوں کے آغوش میں کرکٹ کھیلتی لڑکیوں کی یہ تصاویر نہ تو کسی ٹورسٹ کی سوشل میڈیا پوسٹ ہیں، نہ ہی کسی ٹائم پاسٹ ایکٹیویٹی کی عکاس ،یہ تصاویر تو ہیں ان لڑکیوں کی جو اسپورٹس میں اپنا نام پیدا کرنے کا خواب دیکھ چکی ہیں۔

اس ہی خواب کی تعبیر پانے کیلئے یہ خواتین شریک ہیں گوجال ، ہنزہ میں ہونیوالے کرکٹ ٹورنامنٹ میں وادی کے مختلف گاؤں کی 10 ٹیموں نے حصہ لیا اور خوب مقابلہ کیا۔

کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ اس ٹورنامنٹ میں شرکت کرکے ان کی بڑی حوصلہ افزائی ہوئی —فوٹو: جیو نیوز
کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ اس ٹورنامنٹ میں شرکت کرکے ان کی بڑی حوصلہ افزائی ہوئی —فوٹو: جیو نیوز

کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ اس ٹورنامنٹ میں شرکت کرکے ان کی بڑی حوصلہ افزائی ہوئی، کھلاڑی ماہ جبین کہتی ہیں کہ انہیں خوشی ہے کہ لڑکیوں کیلئے باضابطہ ٹورنامنٹ منعقد کیا گیا جبکہ ہادیہ کا کہنا تھا کہ اس ٹورنامنٹ سے خواتین کو اسپورٹس کے ذریعے اپنے خوابوں کی تعیبر کا پیغام ملا ۔

ایک اورکھلاڑی کا کہنا تھا کہ اس بار تو ان کی ٹیم سیمی فائنل سے آگے نہ جاسکی لیکن اس ٹورنامنٹ میں اگلی بار وہ ضرور جیت کر دکھائیں گے کیوں کہ کھیلوں سے جس سبق ملتا ہے وہ یہی ہے کہ کبھی ہمت نہیں ہارنی۔

ٹورنامنٹ کا انعقاد گلگت سے تعلق رکھنے والی ایتھلیٹ مصباح حنا نے ایک نجی تنظیم کے ساتھ کیا۔

 مصباح کہتی ہیں کہ وادی کی خواتین اسپورٹس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کا شوق اور جنون دیکھ کر انہیں کافی حوصلہ ملا اور وہ اگلی بار بھی اس ٹورنامنٹ کو منعقد کریں گی۔ 

مصباح کیلئے سب سے حوصلہ افزا بات وہاں مقامی باشندوں اور والدین کا بچیوں کے کھیلوں میں حصہ لینے کی سپورٹ کرنا تھا ۔

انہیں مقامی باشندوں میں موجود فوزیہ کہتی ہیں کہ وہ اپنے گاؤں کی لڑکیوں کو سپورٹ کرنے کیلئے گراؤنڈ آئی تھیں اور انہیں یہ دیکھ کر بہت اچھا لگا تھا کہ گوجال کے 10 مختلف گاؤں کی ٹیمیں شریک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہنزہ کی لڑکیاں اسپورٹس میں آگے جانے کا بہت شوق رکھتی ہیں انہیں بس مواقعوں کی تلاش ہے، اگر تواتر سے مواقع ملیں تو یہ خواتین ہر کھیل میں پاکستان کا نام روشن کرسکتی ہیں۔

ایک ہفتے تک جاری رہنے والے اس ایونٹ میں کوئی جیتا تو کوئی ہارا لیکن حقیقی جیت اس نظریے کی ہوئی کہ کھیل کے میدان ہر کسی کیلئے اُمید کا ایک ذریعہ بنتے ہیں اور کھلاڑیوں نے امید کی اس جیت کا جشن خوب منایا۔

مزید خبریں :