13 اکتوبر ، 2021
اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم کو ملنے والے تحائف سے متعلق کیس میں کہا ہے کہ حکومت کو چاہیے گزشتہ 10 برس کے تحائف پبلک کردے، کس ملک نے کتنی محبت سےکیا تحفہ دیا یہ عوام کو بتانے سے تعلقات کیسے خراب ہوں گے؟
اسلام آباد ہائی کورٹ میں وزیراعظم عمران خان کو ملنے والے تحائف سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ اگر دفاعی تحفہ ہو بے شک نہ بتائیں لیکن ہر تحفےکوپبلک کرنے پرپابندی کیوں؟کسی ملک نے ہار تحفےمیں دیا تو پبلک کرنے میں کیا حرج ہے؟
عدالت کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو ملنے والے تحائف ان کے نہیں بلکہ عوام کے ہیں ، کوئی عوامی عہدہ نہ ہو تو کیا عہدوں پر بیٹھے افراد کو تحائف ملیں گے؟ حکومت کیوں تمام تحائف کو میوزیم میں نہیں رکھتی؟
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ حکومت کو چاہیے گزشتہ 10 برس کے تحائف پبلک کردے، حکومت یہ بھی بتائے کتنے تحائف کا ایف بی آر سے تخمینہ لگوایا؟کس ملک نے کتنی محبت سےکیا تحفہ دیا یہ عوام کوبتانے سےتعلقات کیسےخراب ہوں گے؟
عدالت کا کہنا تھا کہ حکومت دیگرممالک سے ملنے والے تحائف نہ بتا کرکیوں شرمندہ ہو رہی ہے؟
وفاقی حکومت کی جانب سے جواب کے لیے مہلت کی استدعا پر سماعت ملتوی کردی گئی۔