04 نومبر ، 2021
سپریم کورٹ آف پاکستان نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ جنسی زیادتی کے کیسز میں متاثرہ فرد کا تنہائی میں لیا گیا بیان سزا کیلئے کافی ہے۔
سپریم کورٹ نے 7 سال کی بچی سے زیادتی کے مجرم کی درخواست ضمانت خارج کردی اور کہا کہ عام طور پر ریپ کیسز میں گواہان کا ہونا ممکن نہیں ہوتا، موجودہ کیس میں متاثرہ بچی نے عدالت کے سامنے زیادتی کرنے والے کوشناخت کیا۔
عدالت عظمیٰ نے قرار دیا کہ عدالتیں زیادتی کے کیسز میں گواہوں سے زیادہ متاثرہ فرد کے بیان پر اکتفا کرتی ہیں۔
خیال رہے کہ رواں برس مارچ میں مجرم زاہد نے بلوچستان کے علاقے نوشکی میں اپنے پڑوس میں رہنے والی7 سالہ بچی کوزیادتی کا نشانہ بنایا تھا اور اس کی ماں کو جائے وقوع پر پہنچنے پر تشدد کا نشانہ بھی بنایا تھا۔
عدالت نے مجرم زاہد کو عمر قید اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔