Time 15 نومبر ، 2021
پاکستان

ڈاکوؤں نے فون پر خواتین کی آواز میں بات کرکے دو نوجوانوں کو اغوا کرلیا

پرانا سکھر کے رہائشی دو نوجوان کزنز 15 سالہ یاسر اور 16 سالہ عادل چند روز قبل ایک ساتھ گھر سے نکلے اور پر اسرار طور پر لاپتا ہوگئے/ فائل فوٹو
پرانا سکھر کے رہائشی دو نوجوان کزنز 15 سالہ یاسر اور 16 سالہ عادل چند روز قبل ایک ساتھ گھر سے نکلے اور پر اسرار طور پر لاپتا ہوگئے/ فائل فوٹو

سکھر: ڈاکوؤں نے موبائل پر خواتین کی آواز کا جھانسہ دیکر سکھر کے دو نوجوان کزنز کو بلایا اور اغو کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق پرانا سکھر کے رہائشی دو نوجوان کزنز 15 سالہ یاسر اور 16 سالہ عادل چند روز قبل ایک ساتھ گھر سے نکلے اور پر اسرار طور پر لاپتا ہوگئے۔

رپورٹ درج ہونے پر پولیس نے تفتیش شروع کی تو نوجوان عادل کے موبائل فون کی آخری لوکیشن کندھ کوٹ کی آئی، مزید تفتیش پر پتا چلا کہ نوجوان کزنز کو ڈاکوؤں نے خواتین کی آواز کا جھانسہ دے کر بلایا اور اغوا کیا۔

نوجوانوں کے چچا نے بتایا کہ ٹریس کرکے ہمیں بتایا گیا کہ آپ کے بچے عورتوں کی آواز پر جاکر اغوا ہوگئے ہیں اور وہ کندھ کوٹ کی طرف نکل گئے ہیں۔

مغویوں کے والد کا بیان

مغوی یاسر کے والد کا کہنا تھا کہ موبائل کے ذریعے انہیں خواتین کی آواز میں باتیں کرکے اکسایا گیا ہے جب کہ عادل کے والد نے کہا کہ سندھ حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ میرے بچے کو آزاد کرائیں، ڈاکوؤں نے 60 لاکھ کا مطالبہ کیا ہے ہم کہاں سے لائیں۔

دونوں مغویوں کے والد محکمہ تعلیم میں سرکاری ملازم ہیں جن کے گھروں میں جوان بیٹوں کے اغوا کے بعد کہرام مچا ۔

خیال رہے کہ اندرونِ سندھ میں گزشتہ ایک سال کے دوران 150 سے زائد افراد کو اغوا کیا گیا جن میں بڑی تعداد ایسی بھی ہے جن کو خواتین کی آواز کا جھانسا دے کر اغوا کیا گیا۔ 

مزید خبریں :