پاکستان
15 جنوری ، 2012

9/11کے بعد ڈرونز کی 10لاکھ گھنٹوں سے زائد پرواز

 9/11کے بعد ڈرونز کی 10لاکھ گھنٹوں سے زائد پرواز

کراچی…رفیق مانگٹ… تاریخ کیپہلی ڈرونز پرواز1994 ء میں کی گئی اور 9/11کے بعد ڈرونز نے10لاکھ سے زائد گھنٹوں کی پرواز کی ہے ۔مسلح پری ڈیٹرز حملوں کا آغاز پاکستان اور افغانستان سے ہوا اور آج دنیا بھر میں انسداد دہشت گردی کیلئے اسے موٴثر ہتھیار سمجھا جا تا ہے،پینٹا گون ڈرونزفلیٹ میں35فیصد اضافہ کرے گا،نومبر میں پاکستان ملٹری پوسٹ پر حملے کے بعد پاک امریکا تعلقات کی کشیدگی اور شمسی ائیر بیس کو خالی کرانے کے باوجود امریکا نے خطے میں ڈرونز کی موجودگی کو برقرار رکھا اورنومبر واقعے کے بعد10جنوری کو فاٹا میں پہلی بار ڈرون حملہ کیا گیا۔ امریکی جریدے کی ایک رپورٹ کے مطابق عراق اور افغانستان جنگوں کے علاوہ عالمی سطح پر انسداد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کا سب اہم ہتھیاربغیر ڈرونز طیارے (UAV) خاص کر پری ڈیٹر(-1 MQ ) اور ریپر-9) MQ ) ہیں۔نائن الیون حملوں سے قبل1994میں عالمی سطح پر پری ڈیٹر (RQ-1) کی پہلی پرواز ہوئی۔9/11کے بعد ایک دہائی سے ڈرونز حملے جاری ہیں اور ان دس برسوں میں ڈرونز طیاروں نے دس لاکھ سے زائد گھنٹوں کی ۔ عراق سمیت دنیا کے دیگر مقامات پر ڈرونز کے آپریشن کیے گئے عراق میں اتحادی افواج کے انخلا ء کے ساتھ ہی ڈرونز آپریشن بند کردیئے گئے ہیں۔آئندہ دس برسوں تک پینٹاگون ڈرونز فلیٹ میں35فی صد کا اضافہ کردے گا۔امریکی ایئر فورس288مزید ریپرز خریدنے جا رہی ہے۔2016تک ہر سال48ریپرز خریدے جائیں گے۔ امریکا کے نزدیک انسداد دہشت گردی کے خلاف وسیع اور بہترحکمت عملی کے لیے ڈرونز ایک اہم ہتھیار ہے جسے مستقبل میں بہتر کرنے کی امید ہے۔ پاکستان ، صومالیہ اور یمن کے علاوہ دنیا کے کئی حصوں میں ان سے کا م لیا جائے گا۔

مزید خبریں :