15 دسمبر ، 2021
کراچی میں کسٹمز انٹیلی جنس کے ایک مخبر کے اغوا اور قتل کے مقدمے میں سابق ایس ایچ او سچل اور جعلی میجر کے ساتھ گرفتار ملزمہ فوزیہ ایک چینی باشندے کی اہلیہ ہے۔
کسٹمز کے مخبر فضل کو 17 جولائی کو پولیس موبائل میں سرجانی ٹاؤن میں گھر سے اغوا کیا گیا تھا جس کے بعد مغوی فضل کی گولیاں لگی لاش اسی رات اسٹیل ٹاؤن کے علاقے سے برآمد ہوئی تھی۔
فضل کی مدد سے مئی میں کسٹم انٹیلی جنس نے 7 کروڑ روپے کی چھالیہ ضبط کی تھی، قبضے میں لیا گیا مال مبینہ طور پر عمران مسعود اور اس کے ساتھی وحید کاکڑ کا تھا۔
پولیس ذرائع کے مطابق مخبر فضل قتل کیس میں گرفتار ملزمان کی دستاویزات کی چھان بین کے دوران یہ انکشاف سامنے آیا کہ مسیحی برادی سے تعلق رکھنے والی 40 سالہ ملزمہ فوزیہ نے سال 2018 میں چینی شہری لیان ژیگسن سے شادی کی تھی۔
ملیر بلوچ محلہ گڈاپ کی رہائشی فوزیہ نے 11 مئی 2019 کو چینی باشندے سے شادی کی نادرا کے ریکارڈ میں رجسٹریشن کرائی، ملزمہ فوزیہ کا شوہر لیان ژیگسن چین چلا جاتا تھا تو وہ کراچی میں غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہو جاتی تھی۔
دوسری جانب مقدمے کی تفتیش کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ کے تفتیشی افسر راجہ عمر خطاب کی نگرانی میں پولیس کی خصوصی ٹیم کر رہی ہے۔
سی ٹی ڈی افسر راجہ عمر خطاب کی نگرانی میں پولیس کی خصوصی ٹیم نے شواہد ملنے پر فضل قتل کیس میں 6 ملزمان کو گرفتار کیا تھا، جس کے بعد سابق ایس ایچ او سچل ہارون کورائی، فوزیہ، عثمان عرف میجر اور دیگر ملزمان جیل میں ہیں۔
راجہ عمر خطاب کے مطابق گرفتارملزمہ سابق ایس ایچ او سچل ہارون کورائی کی ٹیم میں ان کے ساتھ پولیس افسر بن کر جعلسازی کرتی رہی، ملزمہ فوزیہ نے گرفتار جعلی میجر عثمان کے لیے بھی کام کرنے اور کئی غیرقانونی کارروائیوں اور وارداتوں کا اعتراف کیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جعلی مقابلے میں قتل کیے گئے مخبر فضل کی لاش کو ہتھکڑی لگی ویڈیو ملزمہ فوزیہ نے بنائی تھی۔