ڈاکٹر خان کے حکیمی نسخے

عوام پر منی بجٹ، پٹرول بم گرائے جانے کے بعد ڈاکٹر خان کے چند حکیمی مشورے اور نسخے پیشِ خدمت ہیں۔ پہلے تو آپ نے گھبرانا نہیں، اگر گھبراہٹ کچھ زیادہ محسوس ہونے لگے، دل پر بوجھ بڑھ جائے تو زمین پر بیٹھ جائیے، دونوں ہاتھ پیشانی پر رکھ کر اپنی سانسیں بحال کریں، پھر سانس روک کر ایک گھونٹ ٹھنڈا پانی پئیں، ہر سانس میں استغفار استغفار ضرور پڑھتے جائیں تاکہ آئی بلا کو ٹالنے کا حصار ممکن ہو سکے۔

 ڈاکٹر خان کے مشورے کے مطابق نیم ولایتی ماؤں کے لیے بہتر یہی ہے کہ وہ اپنے شوہر نامدار سے نولود بچوں کے پیمپرز نہ ہونے پر صبح سویرے لڑائی جھگڑے کی بجائے اپنی عادتیں بدلیں۔ گزرے زمانے کی ماؤں کی طرح چپ چاپ بچوں کو پیمپرز کی بجائے لنگوٹ باندھنے کو ترجیح دیں، اگر لنگوٹ باندھنے میں کوئی دشواری پیش آئے یا بچہ سیفٹی پن چبھنے سے چوں چاں کرے تو اس کی دادی اماں سے لنگوٹ باندھنے کی فوری تربیت حاصل کریں، ممکن ہے کہ ایسی دادی ماں آج کے دور میں ناپید ہو۔

 اس کوشش میں اگرکوئی ناکامی کا سامنا ہو تو مشورہ یہی ہے کہ پیمپرز مہنگے کرنے والی ٹائیگر فورس کی کسی رکن سے رابطہ کر لیں۔ ممکن ہے کسی کو احساس ہو جائے کہ اتنی بڑی مصیبت کیسے ٹالنی ہے؟ نومولود ہی اگرلنگوٹ پہننے سے انکار کردے تو اس کے کان میں صرف اتنا کہہ دیں کہ ”خان آرہا ہے“۔

نومولود بچوں کو مہنگے دودھ پلانے کی عادی نیم ولایتی مائیں ڈاکٹر خان کے مشورے کے مطابق نومولود بچوں کو اپنا دودھ پلانے کو ترجیح دیں کیونکہ ماں کا دودھ ہی بچے کی پہلی بہترین غذا ہے۔ جہاں تک نمک مہنگا ہونے کی بات ہے تو فکر مت کریں، نمک حلالی یہی ہے کہ اپنا اور اپنے خاندان کا بلڈ پریشر کنٹرول کریں، کھانے میں نمک کا استعمال بالکل بند کردیں۔ ڈاکٹر خان کہتے ہیں کہ بلڈ پریشر ہزار بیماریوں کی جڑ ہے۔

 بہتر ہے اس بیماری کو جڑ سے ہی اکھاڑ دیں۔ نہ ہوگا نمک نہ بڑھے گی بیماری اور نہ ہوگی نمک حرامی۔ ڈاکٹر خان آپ کی صحت کے لیے دن رات فکر مند رہتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ آپ کم کھائیں اور صحت مند ہو جائیں۔ ڈاکٹر خان اور حکیم لقمان کا اس بات پر اتفاق نظر آتا ہے کہ فاقہ آپ کے جسم کا صدقہ ہے۔ 

صبح، دوپہر، شام یہ صدقہ دیتے رہیں تو آپ جلد تندرست و توانا ہو جائیں گے اور موٹاپے کے شکار لوگ جو اپنی جسمانی ساخت خوبصورت بنانے کی فکر میں موٹے ہوئے جارہے ہیں اور موٹاپے سے بچنے کی خاطر ہزاروں مشقوں اور ڈائٹنگ پر وقت اور روپیہ اُڑا رہے ہیں، خصوصاً خواتین کے لیے فاقہ ایک اکسیر نسخہ ہے، ہزاروں مصیبتوں اور مالی دشواریوں کے باعث گھر گھر میاں بیوی کے سیاپے ختم کرنے کا فی سبیل اللہ علاج بھی۔ جہاں تک آئے دن چینی مہنگی ہونے کی بیماری کا تعلق ہے تو ایک بات پلے باندھ لیں کہ چینی صحت کے لیے انتہائی مضر ہے۔

 یہ جو چینی مافیا ہے اس نے ہمارے خلاف ایک ایسی سازش کی ہے جس کا واحد مقصد قوم میں شوگر کی بیماری پھیلانا ہے۔ یہ شوگر مافیا اور ادویات مافیا کا ایسا گٹھ جوڑ ہے جو ہمارے جسموں میں شوگر والے زہر کے ٹیکے ٹھوک کر اپنی جیبیں بھر رہا ہے۔ ڈاکٹر خان اسی لیے کہتے ہیں اگر آپ شوگرکی بیماری سے محفوظ رہنا چاہتے ہیں تو چینی کھانے سے پرہیز کریں۔ بیکری مصنوعات مہنگی ہو گئی ہیں تو پریشان ہونے کی ہرگز ضرورت نہیں، یہ ایک عیاشی ہے جو گورے ہمارے لیے چھوڑ گئے ہیں۔

 ہم دیسی لوگ دیسی گھی، گڑ شکر والی روٹی کھانے سے خوش رہتے تھے لیکن یہ گورے ہمیں ڈبل روٹی، بسکٹ، کیک، پیسٹری پر ایسا لگا گئے ہیں کہ اب اِن چیزوں کے بغیر گزارہ ہی نہیں لیکن آپ کے ہمدرد، خادم، محبت کرنے والے ڈاکٹر خان کی رائے یہ ہے کہ دودھ، چینی، مضر صحت کیمیکلز سے تیار شدہ بیکری مصنوعات بھی ریاست مدینہ میں نت نئی بیماریاں پھیلا رہی ہیں اور نئی نسل اس سے بُری طرح متاثر ہے، بہتر یہی ہے کہ انہیں اتنا مہنگا کر دیا جائے کہ جب آپ کسی بیکری میں داخل ہوں تو ”یوگا ورزش“ کے فارمولے کے تحت آپ کی اتنی چیخیں نکلیں کہ آپ کی تمام کیلوریز برن ہو جائیں اور آپ بھاگتے دوڑتے گھر پہنچیں تو آپ کا وزن پہلے سے کہیں کم ہوچکا ہو۔ دیکھیں نا اسموگ نے لاہور میں ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔ آلودگی میں دنیا بھر میں پہلی پوزیشن ہے۔

 اسموگ کی وجہ سے ملک کی الگ سے بدنامی ہو رہی ہے آپ نے تو سدھرنا نہیں! ڈاکٹر خان نے بہتریہی سمجھا ہے کہ کیوں نہ وہ خود ہی کوئی آسان سا نسخہ تجویز کردیں ۔ اسی لیے پٹرول بار بار مہنگا کیا جارہا ہے اوریہ نسخہ اُس وقت تک بار بار تجویز کیا جاتا رہے گا جب تک آپ کی دھواں چھوڑتی گاڑیاں گھر کے گراجوں تک محدود نہ ہو جائیں۔ 

آپ حیران تو ہوئے ہوں گے آخر لوگ گاڑی سے موٹر سائیکل، موٹر سائیکل سے سائیکل پر کیوں آگئے اور ڈاکٹر خان کو یہ کیا سوجھی کہ سائیکل انڈسٹری پر بھی اضافی ٹیکس کا نسخہ تجویز کر دیا ہے تو جناب آپ ڈاکٹر خان کی حکمت کو چُھو بھی نہیں سکتے۔ آپ کو یاد ہوگا کہ ڈاکٹر خان نے اپنے کلینک کے افتتاح سے قبل یہ اعلان کیا تھا کہ وہ ہالینڈ کے وزیراعظم کی طرح سائیکل پر کلینک جائیں گے لیکن ڈاکٹر خان اپنی سستی، کاہلی کے باعث اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اگر آپ نے اپنی جسمانی فٹنس برقرار رکھنی ہے تو سائیکل کی بجائے پیدل سفر کو ترجیح دیں۔

ڈاکٹر خان کا یہ تجریدی نسخہ خصوصاً ایسے افراد کے لیے انتہائی کارگر ہے جو صبح کی سیر کرتے ہیں نہ شام کی ورزش۔ ڈاکٹر خان نے یہی بہتر سمجھا ہے کہ اپنی حکمت سے آپ کو سائیکل سے پیدل سفر پر مجبور کردیں، آپ اسمارٹ بھی ہو جائیں گے، مہنگی ادویات سے نجات بھی مل جائے گی، ہر دم تروتازہ چلتے پھرتے نظر آئیں گے، آپ ہی سوچئے نا کہ آخر دھواں چھوڑتی گاڑیوں کے درمیان دو پہیوں والی ٹوٹی پھوٹی سائیکل چلاتے کوئی اچھے لگیں گے۔ ڈاکٹر خان کی حکمت کو اپنائیے، کسی بڑے حادثے سے بچئے اور اپنی جان بچائیے۔


جیو نیوز، جنگ گروپ یا اس کی ادارتی پالیسی کا اس تحریر کے مندرجات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔