13 جنوری ، 2022
نیوی سیلنگ کلب گرانے اور پاکستان نیول فارمز کی اراضی تحویل میں لینے کے فیصلے اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیے گئے۔
پاکستان نیوی نے دو انٹرا کورٹ اپیلوں میں سنگل بینچ کے الگ الگ فیصلوں کو چیلنج کیا ہے۔
نیول گالف کورس کو سی ڈی اے کی تحویل میں دینے کا فیصلہ بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔
درخواست میں چیف جسٹس اطہر من اللہ کے 7 اور 11 جنوری کے عدالتی فیصلوں کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے 7 جنوری کو نیوی سیلنگ کلب کو تین ہفتوں میں گرانے کا حکم دیا تھا۔
اس کے علاوہ عدالت نے پاکستان نیول فارمز کے لیے جاری کیے گئے این او سی کو بھی غیر قانونی قرار دیا تھا۔ عدالت نے نیول فارمز کی اراضی کو اتھارٹی کی تحویل میں دینے کا فیصلہ بھی سنایا تھا۔
پاکستان نیوی کی جانب سے انٹراکورٹ اپیلوں پر آج ہی سماعت کے لیے بینچ تشکیل دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
نیوی سیلنگ کلب، نیول فارمز اور نیوی گالف کورس کے خلاف فیصلے فوری معطل کرنے کی متفرق درخواست دائر کی گئی ہے۔
نیوی نے عدالتی فیصلوں پر فوری حکم امتناع جاری کرنے کی استدعا بھی کی ہے اور کہا ہے کہ کیس کے حتمی فیصلے تک سنگل بینچ کے دونوں فیصلے معطل کیے جائیں۔