14 جنوری ، 2022
صوبہ بلوچستان میں 12 سال سے زائد عمر کی 45 فیصد آبادی کی کورونا ویکسینیشن کا عمل مکمل ہوگیا۔
کورونا آپریشن سیل محکمہ صحت بلوچستان کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے تمام 34 اضلاع میں انسداد کورونا ویکسینیشن کا عمل جاری ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 5 جنوری تک صوبے میں ٹارگٹڈ 12سال سے زائد عمر کے 78 لاکھ 5 ہزار افراد میں سے 35 لاکھ 47 ہزار951 افرادکوویکسین لگائی گئی، اس کے علاوہ صوبے میں اب تک 5 لاکھ 9 ہزار 269 افراد کی جزوی ویکسینیشن بھی کی گئی ہے، یعنی انہیں ویکسین کی پہلی خوراک لگائی گئی۔
حکام نے بتایا کہ اگر ویکسی نیشن کی شرح کو دیکھا جائے توکہاجاسکتاہے کہ بلوچستان میں اب تک 45 فیصد آبادی کی ویکسی نیشن ہوچکی ہے، رپورٹ کے مطابق صرف کوئٹہ میں 15لاکھ 58ہزار 117افراد میں سے7 لاکھ 78ہزار 212 افراد کومکمل اور 77 ہزار 670 افراد کی کوروناسے بچاؤ کی جزوی ویکسینیشن کی گئی، اس طرح سے کوئٹہ میں کورونا ویکسینیشن کا تقریباً 50 فیصد ہدف حاصل کیاجاچکاہے۔
محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں اب تک مجموعی طورپر کورونا ویکسین کی 49 لاکھ 60ہزار15 خوراکیں لگائی گئیں۔
کورونا آپریشن سیل سے وابستہ ڈاکٹر محمد وسیم بیگ کے مطابق گزشتہ ماہ دسمبر میں کورونا ویکسینیشن کے رجحان میں خاطر خواہ اضافہ دیکھاگیا، ایک تو اس ماہ کےدوران لوگوں نےزیادہ تر خود سے ویکسینیشن کیلئے مختلف طبی مراکزمیں رجوع کیااور دوسرا اس ماہ کےدوران ویکسینیشن کےحوالےسے گھرگھر مہم کی وجہ سے بھی ویکسینیشن کی شرح میں اضافہ ہوا۔
محکمہ صحت کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ صوبےمیں کورونا ویکسینیشن کا سب سے زیادہ 91 فیصد ہدف قلات میں حاصل کیاگیا جہاں 1 لاکھ ایک ہزار 533 افراد کی مکمل اور 4،256 افراد کی جزوی ویکسینیشن کی گئی۔
قلات کےبعد ضلع مستونگ کورونا ویکسینیشن کے حوالے سے دوسرے نمبر پر رہا جہاں ایک لاکھ 26 ہزار 435 افراد کی مکمل ویکسینیشن کی گئی جس سے ویکسینیشن کی شرح 74 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
اس کےعلاوہ مستونگ میں 17ہزار 656 افراد کی جزوی ویکسینیشن کی گئی جبکہ لسبیلہ میں کورونا ویکسینیشن کی شرح 65 فیصد ریکارڈ کی گئی جہاں 2لاکھ 58ہزار 669افراد کی مکمل اور 32ہزار523افراد کی جزوی ویکسی نیشن کی گئی۔
دوسری جانب بلوچستان کےضلع کیچ میں کورونا ویکسینیشن کا سب سے کم 15 فیصد ہدف حاصل کیاگیا جہاں 96 ہزار 545 افراد کی مکمل ویکسینیشن کی گئی، ان کے علاوہ 44 ہزار 348 افراد کو ویکسین کی پہلی خوراک بھی لگائی گئی۔
محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں اب تک کورونا ویکسین کی 60 ہزار 337 خوراکیں ضائع بھی ہوئی ہیں جو کہ مجموعی طور پر ویکسین کی خوراکوں یعنی 49 لاکھ 60 ہزار 15 کا 1.22 فیصد بنتا ہے۔
بلوچستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی شرح میں بہت حد تک کمی اور ویکسینیشن کی شرح میں اضافے کی صورتحال تو حوصلہ افزا ہے تاہم گزشتہ سال کے وسط میں صوبے میں جعلی ویکسینیشن کے حوالے سے رپورٹس بھی منظر عام پر آئیں۔
سنڈیمن اسپتال میں لوگوں کو ویکسینیشن کرائے بغیر جعلی ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کےاجرا نے ویکسینیشن کے عمل پر سوالات کھڑے کیئے اور اس حوالے سے متعلقہ حکام کی جانب سے ایک انکوائری کا حکم بھی دیاگیا تاہم نہ تو اس انکوائری کی تفصیلات منظر عام پرآسکیں اور نہ کسی کےخلاف کی گئی کارروائی سامنے آسکی۔
اس کےباوجود یہی بات قابل اطمینان اور خوش آئند ہے کہ بلوچستان میں ایک ایسے وقت اب تک کورونا وائرس کی صورتحال بہرحال کنٹرول میں ہے، جب پاکستان کےدیگر حصوں کےعلاوہ دنیا بھر میں نئی قسم اومی کرون سمیت کوروناوائرس کے کیسز میں روز بروز تشویشناک حد تک اضافہ ریکارڈ کیاجارہاہے۔