Time 07 فروری ، 2022
پاکستان

برنس روڈ فوڈ اسٹریٹ کیلئے روڈ بند کرنے پر عدالت برہم

آپ نے ہزاروں لوگوں کا راستہ بند کردیا ، انتظامیہ کو کہیں آنکھیں بند کرکے کام نہ کریں، کوئی لاجک بھی ہو : سندھ ہائیکورٹ/ فائل فوٹو
 آپ نے ہزاروں لوگوں کا راستہ بند کردیا ، انتظامیہ کو کہیں آنکھیں بند کرکے کام نہ کریں، کوئی لاجک بھی ہو : سندھ ہائیکورٹ/ فائل فوٹو

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے برنس روڈ فوڈ اسٹریٹ کے لیے روڈ کی بندش پر شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔

سندھ ہائیکورٹ میں برنس روڈ فوڈ اسٹریٹ پر سڑکوں کی بندش کے خلاف درخواست پرسماعت ہوئی جس میں عدالت نے فوڈ اسٹریٹ کی وجہ سے سڑکوں کی بندش پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔

جسٹس حسن اظہر نے کہا کہ روڈ بند کرنے کی کیا منطق ہے روڈ کس نے بند کردیا؟  کسی رہائشی کو اسپتال جانا ہوگا تو کیسے جائےگا؟ روڈ بند کرنے سے پہلے وہاں کے مکینوں کا موقف سنا گیا؟ وہاں تو تین بجے رات تک ہوٹل کھلے ہوں گے ، کیا کریں گے اہل علاقہ؟  ایسا تو فوجی حکومتیں بھی نہیں کرتیں ، از خود روڈ بند کردیا۔

عدالت نے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نوٹیفکیشن جاری کرنے سے پہلے مقامی لوگوں کو کیوں نہیں سنا گیا ؟ آپ نے ہزاروں لوگوں کا راستہ بند کردیا ، انتظامیہ کو کہیں آنکھیں بند کرکے کام نہ کریں، کوئی لاجک بھی ہو ۔

ڈی ایس پی ٹریفک نے عدالت کو بتایا کہ شام کو 7 بجے بیریئرز لگا دیتے ہیں، اس پر عدالت نے پولیس افسر کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو کچھ نہیں پتہ فائل لہراتے ہوئےآگئے۔

جسٹس حسن اظہر نے کہا کہ تنگ گلیاں ہیں وہاں سے چھوٹی گاڑیاں بھی نہیں گزر سکتیں، ہم بھی ڈی جے کالج میں پڑھے ہیں ساری گلیاں دیکھی ہیں، تنگ گلیاں اوپر سے آپ سڑکیں بند کررہے ہیں، حکومت سے پوچھ کر بتائیں سڑک بند کرنے سے پہلے مقامی لوگوں کو سنا گیا یا نہیں ؟

عدالت کا کہنا تھاکہ اگر جواب نہیں آیا تو ڈپٹی کمشنر ساؤتھ خود پیش ہوکر وضاحت کریں، بعد ازاں عدالت نے مزید سماعت 4 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔

مزید خبریں :