Time 17 فروری ، 2022
پاکستان

محسن بیگ کی صحافت سے متعلق پی ٹی آئی کا ماضی میں کیا مؤقف رہا؟

وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل کا کہنا ہے کہ محسن بیگ صحافی نہیں ہیں۔

شہباز گل نے محسن بیگ کے صحافی ہونے پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کس اخبار یا کس ٹی وی چینل میں کام کیا اور انہوں نے صحافت کا آغاز کہاں سے کیا؟

لیکن اس سے قبل وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور تحریک انصاف کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اپنے متعدد ٹوئٹس میں محسن بیگ کو صحافی تسلیم کر چکے ہیں۔

24 ستمبر 2012 کو ٹوئٹ میں فواد چوہدری نے لکھا تھا کہ 2 جج سپریم کورٹ کے رجسٹرار فقیر محمد کے خلاف اسٹوری شائع کرنے پر پلس میگزین کے ایڈیٹر محسن بیگ کو ہراساں کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ ان کے خلاف توہین عدالت کے کیس میں کارروائی کی جائے گی۔

30 دسمبر 2013کو فواد چوہدری نے صحافی احمد نورانی کو سوشل میڈیا پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ فقیر محمد پر محسن بیگ کی اسٹوری دیکھیں۔

2 فروری 2015 کو پی ٹی آئی آزاد کشمیر کے اکاؤنٹ سے ٹوئٹ کی گئی کہ محسن بیگ نے ایم کیو ایم پر دہشت گرد ہونے کا واضح الزام لگایا ہے۔

یکم فروری کو پی ٹی آئی بلوچستان کے اکاؤنٹ پر لکھا گیا کہ محسن بیگ نے ایم کیو ایم کو صاف لفظوں میں بھتا خوروں کی جماعت اور دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔

9 جولائی 2014 کو پی ٹی آئی آزاد کشمیر کے اکاؤنٹ پر ٹوئٹ کی گئی کہ سینئر صحافی محسن بیگ ارسلان افتخار کے کارنامے بیان کرتے ہوئے۔

مزید خبریں :