25 مارچ ، 2022
وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ تین چو ہے مل کر میرا شکار کرنے آرہے ہیں، ان چوہوں کو شکست دیں گے، ساری جنگ یہ ہے کہ کیسز ختم کرکے این آراو دے دوں۔
مانسہرہ میں جلسے سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جس دن ان کے کیسز معاف کیے ملک سے سب سے بڑی غداری کروں گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اللہ نے کسی کو اجازت نہیں دی اچھے اور برے کی جنگ میں نیوٹرل ہو، یا پیچھے ہٹ جائے کہ ہم کسی کے ساتھ نہیں۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ مشکل وقت میں کوشش کی کہ ڈیزل کی قیمت کم کروں، میں تو ڈیزل نہیں کہنا چاہتا لیکن عوام ڈیزل ڈیزل کہتےہیں، تقریر کرنے کھڑا ہوتا ہوں تو پنڈال سے ڈیزل ڈیزل کی آوازیں آتی ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ اسلام آبادمیں لوگوں کاضمیرخریدنے کیلئے 25 کروڑ روپے کی بولی لگائی جارہی ہے، پیسہ لے کر کہتے ہیں میرا ضمیر جاگ گیا ہے اس لیے میں ادھر جا رہا ہوں ، ضمیر خریدنے کیلئے 20 ،25 کروڑ روپے دیے جارہے ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ’اقوام متحدہ نے فیصلہ کیا کہ آزادی اظہار رائے کے پیچھے چھپ کر مسلمانوں کو تکلیف نہیں پہنچا سکتے، فضل الرحمان 30 سال سے اسلام کے نام پر سیاست کر رہا ہے، اس نے یہ کیوں نہیں کیا؟ اقوام متحدہ ہر سال 15 مارچ کو اسلاموفوبیا کے خلاف دن منائے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ تین چوہے مل کر میرا شکار کرنے آرہے ہیں، انشاء اللہ ان چوہوں کو شکست دیں گے، یہ ڈر پوک ہیں، یہ چاہتے ہیں کرپشن کے کیسز ختم ہوجائیں، این آر او دے دیاجائے، عدم اعتماد کی ساری جنگ کا ایک مقصد ہے اور وہ یہ کہ کرپشن کے مقدمات ختم کردیں، جس دن کرپشن کیس معاف کیے پاکستان سےسب سے بڑی غداری کروں گا۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ مجھے بڑی تکلیف ہوتی تھی، ہم نے باہر کے ملکوں کی غلامی شروع کردی، ملک میں ایسے لیڈر آگئے جنہوں نے پیسہ چوری کرکے باہر بھیجا، جن ملکوں میں ان کا چوری کا پیسہ تھا، اس کے غلام بن گئے، جس ملک کیلئے جنگ لڑ رہے تھے، اسی نے ہمارےملک پر 400 ڈرون حملےکیے، اُس وقت تین چوہوں میں سے دو چوہے سربراہ تھے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ بھارت سے اُس وقت دوستی کریں گے جب وہ کشمیریوں سے دوستی کرے، بھارت مقبوضہ کشمیر سے 5 اگست کاغیر قانونی اقدام واپس لےتو بات کرنے کو تیار ہیں، کسی کے سامنے جھکیں گے نہیں، کسی کی غلامی نہیں کریں گے،
انہوں نے کہا کہ ’مجھے چوہوں پر ترس آرہا ہے، چوہا نمبر ایک شہباز شریف، شہباز شریف نے اچکن سِلوالی تھی، شہباز شریف بڑے بڑے خواب دیکھ رہا تھا، شہبازشریف کہتا ہے میں ہوتا تو ا’یبسلوٹلی ناٹ‘ نہیں کہتا، شہبازشریف کہتا ہے جوبھی بوٹ دیکھتا ہوں پالش کرنے شروع کر دیتاہوں، شہباز شریف میں تمہارا نام چیری بلاسم رکھ دیتا ہوں، شہبازشریف اچکن سنبھال کر رکھ لو، یہ کسی کو دینا پڑے گی۔‘