11 اپریل ، 2022
ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے حکومت کی تبدیلی کے بعد اپنی مشاورت کے بعد حکومت میں کوئی وزارت نہ لینے پر غور شروع کر دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابقہ اپوزیشن کے ساتھ ہونے والے معاہدے میں ایم کیو ایم نے کہا تھا کہ ہمارے لیے وزارت سے زیادہ عوامی مسائل کے حل کی اہمیت ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کو وفاق میں ایک وزارت کے علاوہ ڈپٹی اسپیکر شپ کی بھی پیشکش کی گئی ہے، اس حوالے سے پیر کو مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی قیادت بھی اسلام آباد میں ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے ملاقات کرے گی۔
دریں اثناءمسلم لیگ کے رہنما اور وزیر اعظم کے امیدوار میاں شہباز شریف نے پارلیمنٹ لاجز میں ایم کیو ایم کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کی اور تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کے ساتھ تعاون پر شکریہ ادا کیا۔
شہباز شریف کے ہمراہ ایاز صادق، خواجہ سعد رفیق، مریم اورنگزیب و دیگر رہنما بھی موجود تھے جبکہ ایم کیو ایم کی جانب سے امین الحق، کشور زہرا، خواجہ اظہار الحسن، جاوید حنیف اور دیگر اراکین اسمبلی ملاقات شامل تھے۔
اس موقع پر میاں شہباز شریف نے مکمل حمایت اور وزیراعظم نامزد کرنے پر ایم کیو ایم رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا، ملاقات میں مستقبل کی سیاست اور اتحاد کو جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
نوٹ: یہ خبر 11 اپریل 2022 کے جنگ اخبار میں شائع ہوئی ہے