30 اپریل ، 2022
جامعہ کراچی خودکش حملے کی تحقیقات اور انکشافات کا سلسلہ جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق خاتون حملہ آور ایک دن پہلے بھی دھماکے کی نیت سے آئی تھی مگر وین میں انسٹی ٹیوٹ کے چینی ڈائریکٹر موجود نہ تھے، اس لیے حملہ ایک دن آگے بڑھا دیا گیا ۔
ذرائع کا کہناہےکہ لاسٹ منٹ لیڈی ہینڈلر موقع پر پہلے سے موجود تھی، خاتون بمبار نے وہاں پہنچتے ہی اُسے ایک مخصوص فون دیا جس پر بات کرتے ہوئے وہ موقع سے غائب ہوگئی۔
ذرائع کا بتانا ہےکہ دھماکا خیز مواد کو زیادہ سے زیادہ آتش گیر بنانے کے لیے بڑی مقدار میں فاسفورس کا استعمال کیا گیا۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جامعہ کراچی میں دھماکے کی مذمت کی ہے اور اس کے ذمے داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت پر زوردیا ہے۔
واضح رہے کہ جامعہ کراچی میں 26 اپریل کو ہونے والے خودکش حملے میں تین چینی اساتذہ سمیت 4 افراد ہلاک ہوئے۔