17 فروری ، 2012
کراچی…سندھ اسمبلی میں مہنگائی اورقیمتوں میں اضافے پر قابوپانے میں ناکامی پر بیوروآف سپلائی کے محکمے کو ختم کرنے اور دواوٴں کی قیمتوں میں اضافے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ سندھ اسمبلی کے وفقہ سوالات میں حکومتی ارکان نے محکمہ بیوروآف سپلائی اینڈ پرائسز کی کارکردگی پر عدم اعتماد کا اظہارکیا ۔جام تماچی کا کہنا تھا کہ مہنگائی کنٹرل کرنے کے لیے محکمے کی کارکردگی صفر ہے اسے ختم کردیا جائے۔ صوبائی وزیرشعیب بخاری کا کہنا تھا کہ مہنگائی کنٹرول کرنے کے ان کے پاس اختیارات نہیں ہیں ،جب تک محکمے کواختیارات نہیں ملتے مہنگائی کنٹرول نہیں کرسکتے بہتر ہے اسے دوسرے محکمے میں ضم کردیا جائے۔ رکن سندھ اسمبلی نزہت پٹھان نے سندھ یوینورسٹی میں خواتین ہاسٹل پر چھاپہ مارنے والے پولیس افسران کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ،حکومتی رکن جام تماچی نے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں بارباروقفے کو غیرسنجیدہ عمل قراردیتے ہوئے کہاکہ مجھے ٹی اے ڈی اے لیتے ہوئے شرم آتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں پوراسال اجلاس چلتے ہیں ہم سودن پورے نہیں کرپارہے ہیں۔ صوبائی وزیرصحت ڈاکٹرصغیراحمد نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے عام لوگوں کی مشکلات میں اضافے کے مترادف قراردیا۔ا نہوں نے صوبوں کی مشاورت کے بغیر اضافے کو صوبائی خودمختاری کے لئے چیلنج قراردیا۔ان کا کہنا تھا کہ چند بیورکریٹس کے ہاتھوں دواوٴں میں اضافے پر منتخب نمائندے عوام کو کیا جواب دیں۔بعد میں اسپیکر نے اجلاس کل صبح تک ملتوی کردیا۔